دفتر خارجہ نے 60 امریکی کانگریس کی جانب سے صدر جو بائیڈن کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے خط لکھنے کے معاملے پر ردعمل دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے 60 امریکی کانگریس ارکان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعاون پر مبنی تعلقات ہیں اور ایسے خطوط پاک امریکا تعلقات اور باہمی احترام کے ساتھ مماثل نہیں۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اورامریکہ کے درمیان دیرینہ تعاون پرمبنی تعلقات ہیں۔ تاہم پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ واربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے دفترکا بیان دیکھا ہے۔ سمجھتے ہیں کہ یہ بیان پاکستان میں جاری تبدیلیوں کو غلط سمجھنے کا عکاس ہے۔ یہ بیان سوشل میڈیا رپورٹس اورغلط کمیونیکیشنز کا نتیجہ ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ابھی تک اس موقع پر کسی غیر ملکی دورے کو کنفرم نہیں کرسکتے۔ پاکستان اورروس کے درمیان گہرے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک میں اچھے رابطے موجود ہیں۔ برکس فورم قازان میں پاکستان کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ پاکستان اس اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ برکس پاکستان کو جلد رکنیت دے گا۔ کثیرالاجہتی اجلاسوں میں وفود کی غیر رسمی اور تہنیتی جملوں کا عموما تبادلہ ہوتا ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ماضی میں بھی امریکہ کی جانب سے ماضی میں بھی معمولی شکوک پر مختلف کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ یہ پابندیاں دوہرے معیارات کی عکاس ہیں۔ پاکستان اورامریکہ کے درمیان دیرینہ تعاون پرمبنی تعلقات ہیں۔ تاہم پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ ایسے خطوط پاک امریکہ تعلقات اور باہمی احترام کے ساتھ مماثل نہیں ہیں۔ انھوں نے ہفتہ واربریفنگ دی کہ بھارت اورچین کے درمیان رابطوں پر پیش رفت کو دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان ایک کھلا معاشرہ ہے۔ پاکستانی عوام حکومتی اقدامات و پالیسیوں پرتنقید کرتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے امریکی صدرکو خط لکھا ہے۔ خط میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے لیے فیورایبل گراونڈز کی درخواست کی گئی ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ آئندہ پانچ برس کے لیے گردوارہ کرتار صاحب کی توسیع کی تجدید کی ہے۔ یہ سکھ مذہب میں اہم ترین مقام ہے۔ پاکستان اور بھارت زائرین اس کا دورہ جاری رکھ سکیں گے۔ روس میں فٹبال ساکرکی ٹیم نہ بھیجنے پرمتعلقہ وزارت بہتر جواب دے سکتی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ چارٹرکا مضبوط حمایتی ہے۔ یقین رکھتے ہیں کہ یہ چارٹر انٹر سٹیٹ حل فراہم کرتا ہے۔ پاکستان نے کبھی جموں و کشمیر میں بھارتی آئین کی عملدآری کو تسلیم نہیں کیا۔ برکس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کی شمولیت کی حمایت کا علم نہیں ہے۔