لاہور میں ڈینگی بخارمیں مبتلا چار اور مریضوں نے دم توڑ دیا ہے جس کے بعد وائرس کا شکار بننے والوں کی تعداد بیاسی ہوگئی

Sep 24, 2011 | 03:10

سفیر یاؤ جنگ
صوبائی حکومت کے تمام تر اقدامات کے باوجود پنجاب باالخصوص لاہور میں ڈینگی وائرس وبال جان بن گیا ہے۔گنگا رام ہسپتال میں دو روز سے زیرعلاج محمد آصف پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجہ سے دم توڑ گیاجبکہ جنرل ہسپتال میں زیرعلاج چونگی امر سدھو کا سینتیس سالہ شوکت اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کا رہائشی ظفر بھی چل بسا۔ ادھرمیوہسپتال میں شریفاں بی بی ، ملکانی اور عزیز ڈینگی کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ڈینگی کے باعث ہلاک ہونے والوں میں ٹریفک وارڈن زاہد محمود،عبدالقدیر اور کوٹ لکھپت جیل میں قیدی پچیس سالہ ناصر بھی شامل ہیں جس کے بعد لاہور میں جان لیوا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بیاسی ہو گئی ہے، ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل شاہد ریاض میں بھی ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کی وجہ سے ایک ایک بستر پر تین تین مریضوں کو لٹایا گیا ہے جبکہ مزید گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے نئے مریضوں کو ہسپتال میں داخلے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پلیٹ لیٹس کٹس کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہےجبکہ ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ادھر کنگ ایڈورڈ کالج میں ڈیلی بریفنگ دیتے ہوئے محکمے ہیلتھ کے حکام کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ڈینگی کے پانچ سو بیاسی مریض سامنے آئے ہیں جن کے بعد مریضوں کی تعداد نو ہزار چارسو دو ہوگئی ہے
مزیدخبریں