مذاکرات، مذاق رات کیوں؟

Sep 24, 2014

ناصر آغا

مبارک ہو، مبارک ہو، تبدیلی آ چکی۔ وزیراعظم کے استعفیٰ کے بغیر نہیں جائیں گے۔ حکومت کے خاتمہ میں چند گھنٹے باقی ہیں۔ ایمپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے۔ بے غیرتو! بے شرمو! لٹیرو! ہم تمہیں گھسیٹیں گے۔ دشنام طرازی اور بیہودہ و لغو الزامات و مطالبات سسپنس اور بیم و رجا سے بھرپور ”دھرنا“ نامی یہ فلم میڈیا کی چمک و نمک کی برکات سے ڈی چوک اسلام آباد سے براہ راست تمام چینلز آئی ڈی پیز اور جشن آزادی جیسے اہم پروگرامز کا بھی بلیک آﺅٹ کرکے ایک ماہ سے زائد عرصہ سے دکھا رہے ہیں۔ فلم ہذا کے ڈائریکٹر اور سکرپٹ رائٹر کئی ملکوں دور عالمی سطح پر ایسی کئی فلمیں اسلامی ممالک میں ریلیز کر چکے ہیں اس لئے وہ مہا تجربہ کار مہارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اس فلم پر بھرپور سرمایہ کاری بھی کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے فلم فلاپ ہونے کے باوجود وہ بہت کچھ کما چکے ہیں۔ اس فلم کو مکمل فلاپ قرار دینا خود فریبی کے مترادف ہو گا کیونکہ یہ منفرد جنگ ہے جس میں ظالم اور مظلوم دونوں جیت گئے۔فلمساز کے مطلوبہ پوشیدہ مقاصد تو اسے حاصل ہو گئے اور ظاہری اور دکھاوے کے مقاصد ناکام ہوئے۔ ذرا سی سیاسی بصیرت سے بھی سٹوری صاف سمجھ آتی ہے ورنہ وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ ہرگز سنجیدہ نہ تھا مطالبہ برائے مطالبہ تھا کون نہیں جانتا چند ہزار کے جتھے کے ٹھمکوں اور راگ رنگ کی راتیں منا کر حکومتیں گرائی جا سکتی ہیں اور یہ کون سا دھرنا تھا کہ سارا دن سیر سپاٹا کرو اور رات جشن منا کر مخالفین پر بلاثبوت بیہودہ الزامات کی بوچھاڑ اور قوم کے سلگتے مسائل کی آڑ میں کاروبار زندگی ٹھپ کر دو۔ کرائے کے بدمعاشوں یا دیہاڑی پر حاصل کردہ شرکا دھرنا سے کون سے انقلاب آتے ہیں؟ ریاست کا کون سا اہم ستون بلڈوز کرنے یا کم از کم کمزور کرنے کی مذموم کوششیں نہیں کی گئیں۔ عدلیہ، مقننہ، انتظامیہ میڈیا کے کیسے کرپٹ قرار نہیں دیا گیا نہ صرف انہی اداروں کی ساکھ اور اعتماد ختم کرنے کی مہم چلی حتیٰ کہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیوں اور خیرات بہادری کی داستانیں رقم کرنے والی جذبہ جہاد سے سرشار پاک فوج کو بھی نہیں بخشا گیا اسے متنازعہ بنانے اور اس کا مورال گرانے کے لئے ایسی اوچھی پروپیگنڈا مہم شروع کی گئی کہ اسے اپنے ترجمان کے ذریعے کئی بار وضاحتیں کرنا پڑیں۔
اسی انقلاب اور تبدیلی کی مبارکبادیں کہیں طاہرالقادری، عمران خان، شیخ چلی چودھری برادران بھتہ مافیا اور نام نہاد لقمانوں کو خوشی ہے۔ دھرنا برادران آپ کو مبارک ہو کہ آپ واقعی کامیاب ٹھہرے۔ضرب عضب اور آئی ڈی پیز سے توجہ ہٹانے میں، ڈالر کی قیمت بڑھانے میں، جشن آزادی کو سوگوار کرنے میں، مضبوط ہوتے ہوئے سیاسی استحکام کو متزلزل کرنے میں، پرویز مشرف پر محاسبے کی گرفت کمزور کرنے میں کہ وہ کہنے لگا اب نہیں جاﺅں گا۔ اور سب سے بڑی کامیابی اور جیت مبارک ہو چینی صدر کا اقتصادی ترقی کے لئے پاکستان کا دورہ ملتوی کرانے میں یقیناً اس پر آپ کو بیرونی آقاﺅں سے خصوصی داد ملی ہو گی۔ یہ بھی مبارک لے لیں کہ عمران خان کی علمیت اصول پسندی وغیرہ اور قادری کی شیخ الاسلامی کے پول کھل گئے اور آئندہ سنجیدہ عوام کا مستقبل محفوظ ہو گیا۔ اب سیاسی ساکھ تباہ ہو گئی۔ قوم کو فکرمندی اور انہیں سنجیدہ لینے کی ضرورت نہیں اللہ کے دئیے اس ملک کا اللہ ہی محافظ اور قوم سوال کرتی ہے کہ اگر واقعی یہ سازش نہیں تو ملک دشمنوں سے مذاکرات کیوں؟ اور اگر نہیں تو مذاق رات کیوں؟

مزیدخبریں