اسلام آباد کے دھرنوں پر اربوں روپے خرچ ہوئے، کاش یہ رقم سیلاب متاثرین پر صرف ہوتی: شہباز شریف

لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری نے اسلام آباد میں دھرنوں پر اربوں روپے خرچ کئے ہیں، کاش یہ رقم سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے صرف کی جاتی۔ میں نے کئی بار دھرنا دینے والوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے میدان میں آئیں لیکن ان کے دل پتھرکے ہو چکے ہیں۔ عوام پانی میں ڈوب رہے تھے تو خان صاحب اسلام آباد میں رقص و سرود کی محفلوں میں مشغول تھے۔ عمران خان صاحب! یہ غریب دیہاتی آپ کے پاکستانی بھائی تھے، آپ کو خیال نہ آیا کہ یہ ڈوب رہے ہیں، طاہر القادری صاحب جن کا تعلق جھنگ سے ہے، وہ جھنگ کے عوام کی اشک شوئی کے لئے ہی آ جاتے، جس طرح عمران خان اور طاہر القادری نے سیلاب زدہ عوام کو نظرانداز کیا ہے اس پر عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ضلع جھنگ کے سیلاب زدہ علاقوں اور نواحی گائوں اٹھارہ ہزاری، احمد پور سیال، بھوچرہ، کوٹ شاکر، جندانہ، جوگیرہ اور گڑھ مہاراجہ کے دورہ کے دوران سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔ ریلیف کیمپوں کا معائنہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کرکے ان کے مسائل دریافت کئے۔ وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے دینے والوں نے سیلاب متاثرین کو فراموش کرکے بدترین بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے اور انہیں سیلاب میں گھرے ہوئے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کا ذرا بھی خیال نہیں آیا کیونکہ ان کے دل پتھر کے ہو چکے ہیں۔ لندن پلان کی سازش بے نقاب ہو چکی ہے۔ عمران، قادری لندن سازش کا مقصد پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کو روکنا تھا اور عوام ان کے اس ناپاک منصوبے سے آگاہ ہو چکے ہیں۔ عمران خان، طاہرالقادری اور چوہدری برادران لندن پلان کے اہم کردار ہیں۔ چوہدری برادران نے اپنے دور میں کروڑوں کے قرضے معاف کرائے اور ان کے دور میں ہی پنجاب بینک پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا۔ لندن پلان کا اصل ہدف چینی صدر کا دورہ منسوخ کرانا اور بجلی کے منصوبے تھے۔ لندن سازش کے ذریعے چینی صدر کا دورہ منسوخ کراکر پاکستان میں وسیع سرمایہ کاری کو روکا گیا اور قومی معیشت کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکائے گئے۔ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے اور چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع تھے لیکن دھرنا دینے والوں نے اس دورہ کو منسوخ کرانے کی سازش کی جبکہ چینی صدر نے بھارت میں 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب نے پنجاب میں وسیع تباہی پھیلائی جس میں ضلع جھنگ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ متاثرین سیلاب کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور انہیں نقصانات کے معاوضہ کی پہلی قسط عید الاضحی سے قبل ادا کردی جائے گی اور پنجاب میں معاوضہ کی تقسیم کا کام 27ستمبر سے شروع ہو جائے گا۔ جس کے دوران ہر متاثرہ گھرانے کو 25ہزار روپے کی امداد فراہم کریں گے جبکہ دوسری قسط انشاء اللہ 20اکتوبر تک ادا کردیں گے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت مل کر متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی پر 15 ارب روپے خرچ کر رہی ہیں۔ حقدار کو اس کا حق دینے کیلئے میں خود امدادی رقوم کی تقسیم کے سارے عمل کی نگرانی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سیلاب کے دوران وہ متاثرین کی امداد کے لئے ہر جگہ پہنچے ہیں اسی طرح متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کے لئے بھی ان کے پاس آئیں گے اور اس سارے عمل کو منظم اور شفاف بنایا جارہا ہے تاکہ کوئی حقدار اپنے حق سے محروم نہ رہ جائے۔ متاثرین سیلاب کا ملکی وسائل پرپورا حق ہے جو ہر متاثرہ فرد تک پہنچایا جائے گا اور انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے۔ انہوں نے متاثرین سیلاب کے لئے درد دل رکھنے والے مخیر حضرات، پاک آرمی، نیوی، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی اس خدمت کا انہیں اللہ تعالیٰ اجر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ووٹوں کے ذریعے اپنے نمائندوں کو منتخب کرکے انہیں عزت و توقیر بخشی لہذا ہمارا بھی فرض ہے کہ آڑے وقت میں مصیبت زدہ بھائیوں کی امداد میں کوئی کسر اٹھانہ رکھیں۔ انہوں نے متاثرین سے بھی کہا کہ وہ معاوضہ کی تقسیم پر نظر رکھیں تاکہ ان کے لئے مختص یہ فنڈز کوئی ناحق نہ لے جائے۔ ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے تھے، ہیں اور رہیں گے۔ وزیراعلیٰ دریائی علاقے کے اندر موضع جوگیرہ اور جندانہ بھی گئے۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کی بحالی اور تعمیرومرمت کا کام تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر متاثرہ دیہات تک پہنچا جائے۔زمینی راستہ نہ ہونے کی صورت میں ہیلی کاپٹر اورکشتیوں کے ذریعے امدادی سامان کی بلاتعطل فراہمی کویقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے جوگیرہ میں دریائے چناب کے کٹائو کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بستیوں کو مستقبل میں ڈوبنے سے بچانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے اٹھارہ ہزاری کا دورہ کیا اور نواحی گائوں جندانہ میں متاثرین سے ملاقات کرکے ان کے مسائل دریافت کئے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امدادی رقوم کی تقسیم کیلئے انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے گڑھ مہاراجہ کے ریلیف کیمپوں کا معائنہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کرکے ان کے مسائل دریافت کئے۔وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مویشیوں کی سوفیصد ویکسی نیشن کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے اپنی سالگرہ کا دن بھی جھنگ کے سیلاب متاثرین کے ساتھ گزارا۔ شہباز شریف نے میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میرے غریب عوام ہی میرا خاندان ہے۔ میڈیا کے نمائندوں نے وزیراعلیٰ کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ضلع جھنگ میں سیلاب سے 412 گائوں، 5 لاکھ 6 ہزار 956 ایکڑ زرعی زمین اور 5 لاکھ 98 ہزار 242 آبادی متاثر ہوئی۔ علاوہ ازیں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ جن علاقوں میں سیلاب کے باعث 40فیصد یا اس سے زائد نقصانات ہوئے ہیں وہاں ہر خاندان کے سربراہ کو بلا امتیاز 25ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سیلاب متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے حوالے سے کئے جانے والے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو مالی امداد کی ادائیگی کے لئے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے۔ ادائیگی کے عمل کے لئے ہر متعلقہ ضلع کے گائوں، گائوں میں آگاہی دی جائے۔ سکولوں، تھانوں، مساجد، ہسپتالوں، صحت کے مراکز اور دیگر اہم مقامات پر فہرستیں آویزاں کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ہدایت کی کہ ادائیگی کے تمام عمل کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا انتظام ہونا چاہیے اور ضلع کی سطح پر کل تک مانیٹرنگ اور ریویو کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنوں اور احتجاج نے پاکستانی معیشت کو تباہ کر دیا۔ دھرنوں اور احتجاج سے پاکستان دنیا بھر میں بدنام ہوا۔ لندن پلان سب کے سامنے آ گیا۔ چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں بجلی کے کارخانے لگانا تھے۔ قوم عمران خان کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات ہمارے ماتحت نہیں، سیلاب اچانک آیا۔ ریسکیو آپریشن ختم ہونے کے بعد ریلیف کا کام جاری ہے۔ جلد بتائیں گے کہ ہم نے سیلاب 2010 کے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ پر کتنا عمل کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ دھرنوں کی فنانسنگ چودھری برادران نے کی۔ چودھری برادران کے دور میں پنجاب بینک کو لوٹا گیا چودھریوں اور ان کے حواریوں نے قرضے معاف کرائے۔ لندن میں گھنائونا سکرپٹ تیار کیا گیا۔ عید سیلاب متاثرین کے ساتھ منائوں گا۔ بجلی کے منصوبوں میں تاخیر کا ذمہ دار کون ہو گا۔ کراچی کے جلسے پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے قوم جانتی ہے کون مصنوعی لیڈر ہے۔ عمران خان کو سیلاب زدہ علاقوں میں خوش آمدید کہوں گا۔ دھرنے والے سیلاب متاثرین کا حال دیکھتے تو پریشانی کا احساس ہوتا۔ عمران خان کو جھوٹ بولنے کا عارضہ لاحق ہے۔وہ الزامات کی سیاست کرتے ہیں۔ دھرنے والوں کو ان کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے۔ گورنر پنجاب چودھری سرور کی لندن میں طاہر القادری سے کوئی ملاقات نہیں  ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...