تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کریں: سراج الحق، مزید نہیں روک سکتا، کل سے تصدیق شروع ہو گی: سپیکر

اسلام آباد+ لاہور + ڈیرہ اسماعیل خان (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ استعفے دینے والے تحریک انصاف کے ارکان کو قواعد کے تحت الگ الگ بلایا ہے‘ استعفوں کی منظوری میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی‘ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرونگا‘ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے کہہ دیا ہے کہ جتنی گنجائش دے سکتا تھا دیدی‘جن 5 ارکان کے استعفے میرے نام نہیں انہیں بھی بلا لیا ہے‘دل چاہتا ہے کہ عمران خان کو پرانے تعلق کا واسطہ دوں کہ وہ اپنے اور ارکان کے استعفے واپس لے لیں، منصب اجازت نہیں دیتا‘ تمام صورت حال پر پارلیمانی رہنمائوں سے مشاورت کروں گا‘ جمعرات سے استعفوں کی منظوری مرحلہ وار شروع ہو جائیگی‘ 15 اکتوبر تک تمام معاملات نمٹا لیں گے۔ عمران خان کو استعفے کی تصدیق کیلئے 13 اکتوبر کو بلایا ہے‘ بیٹنگ اور بائولنگ میدانوں میں اچھی لگتی ہے۔ وہ پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ ایاز صادق نے کہا کہ رولز کے مطابق استعفوں کی تصدیق کروں گا۔ تحریک انصاف کے دیگر 25 ارکان کے استعفے درست ہیں۔ تحریک انصاف کے جن ارکان کے استعفے عمران خان کے نام ہیں ان میں مجاہد علی‘ امیر اللہ مروت‘ سلیم الرحمن‘ جنید اکبر اور قیصر جمال شامل ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ جمعرات تک کا وقت ہے سیاسی جرگے نے تحریک انصاف سے جو بات کرنی ہے کرلے، اس سے زیادہ وقت نہیں دے سکتا، سراج الحق سے بھی کہہ دیا ہے کہ میں جتنی گنجائش دے سکتا تھا دیدی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اپیل ہے کہ قومی اسمبلی میں آئیں اور استعفے واپس لے لیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو فون کرکے ان خبروں پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ بعض حکومتی عناصر پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کی طرف سے دیئے گئے استعفوں کو منظور کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سراج الحق نے سپیکر اسمبلی سے اپیل کی کہ وہ استعفوں کی منظور ی میں عجلت سے کام نہ لیں اور کسی حکومتی دبائو کو ہرگز خاطر میں نہ لائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں موقع دیا گیا تو ہمیں امید ہے کہ ہم فریقین کی مرضی کے مطابق بحران کا کوئی حل نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال معمول کے مطابق نہیں ہے، اٹھارہ کروڑ عوام دھرنوں کے باعث پریشان ہیں، حکمرانوں کو بھی اپنی غلطیوں کا احساس کرنا ہو گا، ہم ملک کو بحران سے نکالنے اور قیام پاکستان کے مقصد کے مطابق ملک میں انصاف کی بالادستی اور شعائر اسلام کے تحفظ کا قانون نافذ کرنے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے حق نواز پارک میں ایک بڑے جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، عمران خان اور طاہر القادری کو چاہئے کہ مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کریں، اگر ملک میں جمہوری انداز اور جمہوری طریقہ کار سے مسائل حل نہ ہوئے تو ملک اور قوم سب کو نقصان ہو گا۔ آن لائن کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عمران خان سے استعفے واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے مطالبات کو پارلیمنٹ کے سامنے لانے کا مشورہ دیدیا۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ استعفوں کا معاملہ تکنیکی نہیں بلکہ سیاسی ہے اسے سیاسی طور پر ہی حل ہونا چاہئے۔ ایاز صادق نے عمران خان کو استعفے واپسی لینے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے مطالبات پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...