اسلام آباد (آئی این پی) قومی احتساب بیورو نے توانا پاکستان کرپشن سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال کو کیس میں شامل تفتیش جبکہ سابق چیف سیکرٹری بلوچستان نعیم خان اور دیگر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نیب نے اس سکینڈل کا ریفرنس منظور کرتے ہوئے مقدمہ عدالت میں پیش کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ وزارت سوشل ویلفیئر کے کروڑوں مالیت کے ایک پراجیکٹ کے تحت صوبہ بلوچستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے دوران انہیں مفت کھانا فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کیا گیا، منصوبہ کا ٹھیکہ ”ویٹا مانجی برادرز“ کو سونپا گیا تاہم عملی طور پر کوئی کارروائی نہ کی گئی اور مبینہ طور میں لوٹ مار میں سابق چیف سیکرٹری بلوچستان نعیم خان اور بلوچستان حکومت کے تین دیگر افسر براہ راست ملوث پائے گئے۔ ”ویٹا مانجی برادرز“ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے وعدہ معاف گواہ بن کر 18کروڑ کی رقم نیب کو واپس لوٹانے کی یقین دہانی کرائی اور بعدازاں 12کروڑ نیب میں جمع کرا دیئے۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے ابتدائی بیان نیب کو پیش کر دیا تاہم اس کرپشن میں انکے براہ راست ملوث ہونے کے شواہد نیب کو نہیں مل سکے۔