ملتان (اے اےن اےن+ نوائے وقت رپورٹ) ملتان کے حلقہ این اے 149 میں ضمنی الیکشن لڑنے کے لئے 37 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے، مخدوم جاوید ہاشمی کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کا ایک ٹکٹ ہولڈر اور ایک آزاد امیدوار سامنے آ گیا جبکہ مسلم لیگ ن کے کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے سابق ایم پی اے ڈاکٹر جاوید صدیقی کو ٹکٹ جاری کر دیا گیا جس پر انہوں نے حامیوں کے ہمراہ آ کر کاغذات جمع کرائے جبکہ پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل ملک عامر ڈوگر نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی پالیسیوں سے بغاوت کرتے ہوئے آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ ملک عامر ڈوگر ایک بڑے جلوس کے ہمراہ الیکشن کمشن آئے اور بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا۔ جماعت اسلامی نے ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ امیدواروں کی حتمی فہرست یکم اکتوبر کو جاری کی جائے گی جبکہ پولنگ 16اکتوبر کو ہوگی۔ ملتان میں سیاسی حلقوں نے پیپلزپارٹی کی طرف سے عامر ڈوگر سمیت کئی مضبوط امیدوار ہونے کے باوجود جاوید صدیقی کو امیدوار نامزد کرنے کو جاوید ہاشمی کی پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی قیادت سے ہونے والی ”مفاہمت“ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ دریں اثناءپیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل ملک عامر ڈوگر اور تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر خالد خاکوانی کے حامیوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا، الیکشن کمشن آفس کی حدود میں پی پی رہنما کے حامیوں نے پی ٹی آئی کارکن کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملک عامرڈوگر آزاد حیثیت سے کاغذات جمع کرانے آئے تو ان کا تحریک انصاف کے رہنما اور امیدوار ڈاکٹر خالد خاکوانی کے حامیوں سے آمنا سامنا ہو گیا، دونوں طرف سے نعرے بازی کی وجہ سے تلخ کلامی ہوگئی جس پر عامر ڈوگر کے حامیوں نے خالد خاکوانی کے تائید کنندہ وسیم ڈوگر کو مکوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔