مکرمی! 31 جولائی 2015ء کو میرے برادر اکبر اور ممتاز ادیب مرزا ادیب کی سولہویں برسی خاموشی سے گزر گئی۔ انہوں نے افلاس کی گود میں آنکھ کھولی اور بمشکل تمام اپنی تعلیم مکمل کی۔ انہوں نے ادب کو نہ صرف اظہار کا وسیلہ بنایا بلکہ ادب کو زندگی گزارنے کا ذریعہ بھی قرار دیا۔ وہ ایک مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک تھے اور آخری وقت تک وضع داری پہ قائم رہے۔ 1935ء میں محترم بھائی جان نے بی اے آنرز کیا۔ ان کے کلاس فیلوز میں سید ضمیر جعفری اور یزدانی جالندھری مرحومین قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے 50 کتابوں میں اعلیٰ اقدار اور انسان دوستی کو بطور خاص موضوع بنایا اور ایک پرامن معاشرہ ان کا خواب تھا۔ ان کے دوستوں اور بہی خواہوں سے درخواست ہے کہ انہیں اپنی دعائوں یاد رکھیں۔ (مرزا منور علی۔ سیکشن آفیسر (ر) چوہان روڈ، اسلام پورہ، لاہور)
میرزا ادیب کی سولہویں برسی
Sep 24, 2015