اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم نواز شریف اس بار جنرل اسمبلی میں زور دار خطاب کریں اور اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اقوام عالم کو بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی طرف سے پاکستان کے اندر دہشت گردی اور تخریب کاری کی وارداتوں سے آگاہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ خطاب کا مسودہ وزیراعظم کے حوالے کردیا گیا۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم آپریشن ضرب عضب اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں پر روشنی ڈالیں گے۔ یہ پہلا موقع ہو گا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا کردار زیر بحث لایا جائے گا۔ وزیراعظم چین، افغانستان، بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل، ایل اوسی پر جاری کشیدگی سمیت اہم امور پر بھی اظہار خیال کریں گے۔ وزیر اعظم بتائیں گے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات یا ان کے خلاف طاقت کے استعمال سے متعلق افغانستان کو اپنا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرپرستی کے ثبوتوں اور شواہد پر مبنی مواد ” ڈوزیئر“ بھی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھارت کے سپرد کیا جائے گا چونکہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ رابطہ کی سردست کوئی صورت نہیں۔ غور کیا جا رہا ہے کہ یہ مواد اقوام متحدہ کے ذریعہ بھارت کو دیا جائے یا اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن، یہ مواد بھارتی مشن کے حوالہ کرے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھائیں گے۔ وزیراعظم بھارت کے ساتھ سرحدوں پر امن کے قیام پر اہم تجاویز دیں گے۔ پاکستان سکیورٹی کونسل میں بھارتی مستقل رکنیت کی مخالفت کرے گا جبکہ کشمیر پر دو ٹوک مو¿قف اختیار کیا جائے گا۔
نواز شریف تقریر