لندن (آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ معمول کے خوشگوار تعلقات کی بحالی چاہتا ہے اور امن کےلئے اٹھنے والے ہر مثبت قدم کی حمایت کریں گے، پاکستان مستحکم افغانستان چاہتا ہے، افغانستان میں قیام امن کےلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، افغان حکومت اور طالبان میں امن عمل مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ وہ ٹین ڈاﺅننگ سٹریٹ میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس بھی شریک تھے، 40منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماﺅں نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، برطانوی وزیراعظم نے عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش میں تعاون پر حکومت پاکستان اور وزیراعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے مختلف امور پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے پر برطانوی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کے 3 ملزموں کو لندن بھیجنے کا گرین سگنل مل گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق برطانوی حکام ملزمان کو خصوصی طیارے سے لندن لے جائیں گے۔ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف اور ڈیوڈ کیمرون کی ملاقات میں کیا گیا جبکہ ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔ وزارت داخلہ وہی کچھ کرے گی جس کی پاکستان کا قانون اجازت دیتا ہے۔ کسی انتظامی یا حکومتی فیصلے کے ذریعے تینوں ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنا خارج از امکان ہے۔
نواز کیمرون ملاقات