منیٰ :شیطان کوکنکریاں مارنےکے دوران بھگدڑ, 717 حاجی شہید، 850 سے زائد زخمی;شہدا میں 7 پاکستانی بھی شامل ، ذرائع

رواں سال حج کے دوران دوسرا بڑا سانحہ ۔ منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی -لاکھوں کی تعداد میں انسانوں کا سمندر بےقابو ہوا تو بڑے سانحے کا سبب بن گیا-سعودی شہری دفاع کے مطابق حادثہ شیطان کو کنکریاں مارنے سے پہلے اس وقت پیش آیا جب حجاج کرام رمی جمرات کے لئے راستے میں ہی تھے کہ مکتب نمبر ترانوے کے قریب سٹریٹ نمبر دو سو چار میں اچانک بھگدڑ مچ گئی جہاں زیادہ تر الجزائر اور مصری شہری موجود تھے۔
گرمی ، حبس اور گھٹن کے باعث متعدد حجاج بے ہوش ہو کر گر پڑے ، اس دوران جو گرا وہ اٹھ نہ سکا ، انسانوں کا سیلاب ایک دوسرے کو روندتا ہوا گزرتا رہا-
حادثے کے فوری بعد امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ، جبکہ بھگدڑ کو مزید پھیلنے سے روکا گیا،سعودی شہری دفاع کے مطابق ریسکیو آپریشن میں چار ہزار اہلکاروں اور سینکڑوں ایمبولنسز نے حصہ لیا، زخمیوں کو پہلے بچایا گیا،جبکہ انہیں فوری طبی امداد کیلئے قریبی ہسپتالوں میں لے جایا گیا،جبکہ شہدا کی لاشوں کو بھی ریسکیو ٹیمیں اٹھاتی رہیں ،متعدد زخمیوں کو موبائل ایمولنسز میں ہی جان بچانے کیلئے طبی امداد دی گئی -
سعودی ٹی وی کے مطابق سانحے کے فوری بعد ہسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا، ادھر سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز بھی موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا ، سعودی عرب میں تیس لاکھ عازمین اس سال فریضہ حج ادا کر رہے ہیں ،اس سے قبل گیارہ ستمبر کو مکہ مکرمہ میں کرین حادثے میں ایک سو گیارہ حجاج شہید اور چار سو سے زائد زخمی ہوئے تھے-

منیٰ میں بھگدڑ کے دوران شہید ہونے والوں میں سات پاکستانی بھی شامل ہیں

ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق منیٰ میں شہید ہونے میں سات پاکستانی بھی شامل ہیں ، جبکہ کئی پاکستانیوں کو ریسکیو کی جا چکا ہے،حادثے کے فوری بعد وزارت مذہبی امور نے ڈی جی حج ابو عاکف سعید سے رابطہ کیا کہ اور انہیں فوری طور پر معلومات اکٹھی کرنے کی ہدایت کی ، جبکہ جو حجاج لاپتہ ہیں ان کی بھی فوری معلومات اکٹھی کرنے کو کہا گیا ،ذرائع کے مطابق جن حجاج سےابتک رابطہ کیا جا چکا ہے ان کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے، بھگدڑ کے وقت زیادہ پاکستانی علاقے میں موجود نہیں تھے، دوسری جانب پاکستانی حجاج کی معلومات کے حوالے سے دفتر خارجہ نے ایمرجنسی نمبر جاری کر دیا-00966125277537 پر چوبیس گھنٹے حجاج کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں ، اس کے علاوہ پاکستانی سفارت خانے کو حجاج کیساتھ مکمل تعاون اور تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں -

صدر مملکت، وزیراعظم، وزراء اعلیٰ، وفاقی وزراء، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان کا منیٰ میں بھگڈر مچنے کے واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار

صدر مملکت ممنون حسین،وزیراعظم نواز شریف،چئیرمین تحریک انصاف عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، شریک چئیرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری، امیر جمعیت علماء اسلام فے مولانا فضل الرحمن، امیر جے یو آئی سین مولانا سمیع الحق، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے واقعہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔ چاروں وزراء اعلٰی، وفاقی و صوبائی وزراء، سیاسی کارکنان اور سرکاری حکام نے بھی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ قومی قیادت نے جاں بحق ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور لواحقین کےلئے صبر کی دعا کی ہے۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ غم کے اس موقع پر شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔

اسی سال مسجد حرام میں  کرین گرنے کے باعث118 افراد شہید ہو گئے تھے جن میں سے پندرہ پاکستانی عازمین تھے-

گیارہ ستمبر جمعہ کے دن بیت اللہ میں نماز کے دوران شدید آندھی اور موسلادھار بارش کے باعث پانچویں منزل پر نصب کرین نیچے گر گئی۔ کرین گرنے سے ایک سو اٹھارہ عازمین شہید اور تین سو چورانوے زخمی ہو گئے۔ شہداء میں پندرہ پاکستانی بھی شامل تھے۔ حج کے دوران بھی بیت اللہ کی توسیع کا کام جاری تھا۔ سعودی حکومت نے کنسٹرکشن فرم، بن لادن کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا۔ شاہ سعودی عرب نے شہداء کے لواحقین اور معذور ہونے والوں کیلئے دس،دس لاکھ ریال اور زخمیوں کیلئے پانچ لاکھ ریال امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔

ای پیپر دی نیشن