اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ ہے کہ خود بھارت کے پاس اوڑی حملے کے پاس شواہد نہیں تو پاکستان کس چیز کی کس کے خلاف کارروائی کرے مدعی سست اور گواہ چست نہیں ہو سکتا، بھارت خود طے نہیں کر سکا کہ حملہ کہاں سے اور کیسے ہوا؟ اب پاکستان نہیں بلکہ بھارت کو جواب دینا ہوگا۔ بھارت کی جانب سے براہمداغ بگٹی کو پیشکش کے بعد اب سب کو پتہ چل جانا چاہیے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ براہمداغ بگٹی کو پاکستان لانے کیلئے ایف آئی اے کے ذریعے انٹر پول کو ریفرنس بھیج رہے ہیں جعلی شناختی کارڈز کے خلاف مہم میں تقریباً تین ماہ میں 50ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جا چکے ہیں اب تک تقریباً 2 لاکھ جعلی شناختی کارڈز کی شناخت بھی کی جا چکی ہے 10کروڑ شناختی کارڈز میں سے 8کروڑ 25 لاکھ کی تصدیق ہو چکی ہے۔ 29ہزار غیر ملکیوں نے پاکستان پاسپورٹ حاصل کر رکھے تھے اڑھائی ماہ میں دو ہزار سے زائد غیر ملکی اپنے شناختی کارڈ واپس کر چکے ہیں، پنجاب سمیت جہاں کہیں بھی ضرورت ہو گی وہاں پاک فوج اور رینجرز استعمال ہو گی۔ سیکیورٹی ادارے اور موٹر وے پولیس کے مابین تنازعہ جی ایچ کیو کیلئے ٹیسٹ کیس ہے،معاملے کی انکوائری کے لئے جے آئی ٹی قائم ہو چکی ان کے خلاف نہ صرف انکوائری بلکہ جن لوگوں نے قانون ہاتھ میں لیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ بانی متحدہ کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کھڑی ہوجائے گی،پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف اٹھنے والوں کو موقع دینا چاہیے ٹیکسلا سمیت مختلف انتخابی حلقوں میں انتخابی ضابطہ کار کی خلاف ورزی پر عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن نے کیا کاروائی کی ہے؟ انہوں نے یہ بات جمعہ کو نادرا ہیڈ کوارٹر ز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نثار علی خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں 500شناختی کارڈز بلاک کئے گئے تھے گزشتہ حکومتوں نے ا س جانب توجہ نہیں دی تاہم اب مکمل طور پر توجہ دی جا رہی ہے جن لوگوں کے خلاف محکمانہ کاروائی ہو گی انہیں گرفتار کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈز تصدیق مہم کے دوران نادرا کے 18ملازمین کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے جن میں سے 8 گرفتار ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت اور میڈیا نے بغیر تحقیقات کیے پاکستان پر الزام لگایا، بعدازاں بھارتی میڈیا کے کیے گئے تمام دعوے غلط نکلے اور جھوٹ کا پول کھلنے پر بھارتی حکومت نے اپنے میڈیا پر سنسر شپ لگا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ جعلی رجسٹریشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، سفارتی آفیشلز اور وی آئی پیز کے 2 ہزار سے زائد پاسپورٹ منسوخ کئے۔ غیرملکیوں کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈز تھے۔ جعلی شناختی کارڈ، پاسپورٹ جاری کرنے والے 18 لوگوں کیخلاف کارروائی چل رہی ہے، ان لوگوں نے اپنی ریاست کے ساتھ غداری کی ہے۔