اسلام آباد (عترت جعفری) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی مشکلات میں آئندہ ہفتے سے مزید اضافہ ہو جائے گا۔ وزیراعظم کی وطن واپسی میں مزید تاخیر ہو گئی ہے جبکہ مشاورتی اجلاسوں کے بارے میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا سرکاری منصب سے الگ ہو جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم جلد نئے وزیر خزانہ‘ مشیر خزانہ کی تعیناتی کرینگے۔ جو آئندہ چند روز میں ہو جائے گی۔ اسحاق ڈار کے سرکاری منصب سے الگ ہونے کے فیصلہ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اسحاق ڈار اور شریف خاندان کے دوسرے افراد کی جلد وطن واپسی کا زیادہ امکان نہیں اور ان کا بیرون ملک قیام اب طوالت اختیار کرے گا۔ جس سے عدالتوں میں ان کی مشکلات بڑھیں گی۔ پیر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت نے طلب کر رکھا ہے اور ان کے وارنٹ گرفتاری موجود ہیں۔ جبکہ منگل کو میاں نواز شریف اور انکے خاندان کے دیگر افراد کو احتساب عدالت نے طلب کر رکھا ہے۔ لندن سے آنے والی اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور شریف خاندان کا کوئی فرد احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہو گا۔ لندن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی موجود ہیں۔ ان کے لندن میں قیام میں توسیع ہو گئی ہے۔ ان کی آمد میں تاخیر کا مقصد لندن میں میاں نواز شریف ‘ میاں شہباز شریف‘ انجینئر امیر مقام‘ اسحاق ڈار کے ساتھ اہم ایشوز پر مشاورت کرنا ہے۔ وزیراعظم کے نئے پروگرام کے تحت وطن واپسی آج متوقع ہے۔