اسلام آباد (صباح نیوز) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فارروق حیدر خان نے جموں وکشمیر ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ جس میں دونوں رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کے سربراہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کی۔ دونوں رہنمائوں نے دوران گفتگو بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج اور بھارتی حکومت مل کر کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں جنگ کا میدان گرم کر رکھا ہے جہاں غیر مسلح کشمیریوں کو نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے گرفتار اوربے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے۔ حال ہی میں ان نام نہاد آپریشنز کے تحت بانڈی پورہ میں ایک بے گناہ نوجوان کشمیری کو شہید کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد کرنے پر ان کے جذبہ حریت کو کچلنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ صدر آزادکشمیر اور وزیراعظم آزادکشمیر نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشن کی سفارشات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کو ان سفارشات پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کا احترام کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد تارکین وطن کشمیریوں کو ایک ایسا سازگار ماحول فراہم کرنا ہے کہ وہ آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کریں اور باالخصوص سیر و سیاحت کو فروغ دیں۔ دونوں رہنمائوں نے آزادکشمیر کے ایکٹ میں تیرہویں ترمیم کے مختلف امورکے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں مسعود خان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے ، مقبوضہ ریاست میں رائج کالے قوانین کو منسوخ اور بین الاقوامی فیکٹ فائنڈنگ کمیشن کو انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے کی اجازت دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر پور میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے برطانوی دار الامرا کے رکن لارڈ قربان حسین، برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کے سینئر وائس چیئرمین عمران حسین اور آزادکشمیر کے وزیر کھیل، امور نوجوانان چوہدری محمد سعید اور دیگر اہم رہنما شریک ہوئے۔ صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تنازعہ نہیں بلکہ یہ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کے مستقبل کا معاملہ ہے جس کا فیصلہ کشمیری عوام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کرنا چاہتے ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کشمیر گروپ نہ صرف کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو موثر انداز میں اجاگر کر رہا ہے بلکہ اس گروپ کی قیادت نے آزادکشمیر کا دورہ کر کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آزادکشمیر کی سیاسی قیادت اور عوام سے ملاقاتیں کر کے ان کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی بھی کوشش کی ہے جس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 12 شخصیات کی برطانوی پارلیمنٹ میں موجودگی بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو اس کے صحیح تناظر میں اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لئے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔
بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے: سردار مسعود خان
Sep 24, 2018