نارووال (نامہ نگار) سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اگر بات چیت کے لئے تیار نہیں تو حکومت کو کس نے کہا کہ امن کا کشکول لے کر ان کے پیچھے پھرے، ہمیں بھارت سے تب بات کرنے کی ضرورت ہے جب وہ آبرومندانہ طریقے سے مذاکرات کی میز پر بیٹھے گا، ہم بھارتی آرمی چیف کے بیان کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں بھارتی آرمی چیف کا بیان اس لئے جھنجلاہٹ کی نشانی ہے کیونکہ بھارت کشمیر میں ناکامی پر اپنی تمام ریاستی جبر استعمال کر کے دیکھ چکا ہے لیکن کشمیری عوام کی آواز دبائی نہیں جا سکی۔ بھارتی آرمی چیف اگر پاکستان کی طرف میلی نگاہ اٹھانے کا سوچے بھی تو پاکستان عوام ایک مضبوط قوم ہے ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن ہوں بھارت کے خلاف ہم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوں گے، بدقسمتی سے ہماری حکومت سفارتی سطح پر ہزیمت کا باعث بن رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حافظ عبدالرحمن ٹرسٹ کی جانب سے عید ملن پارٹی کے موقع پر کیا۔ عید ملن پارٹی میں چیئرمین حافظ عبدالرحمن ٹرسٹ حافظ عبدالرحمن آف جرمنی، چیئرمین میونسپل کمیٹی پیر سید اظہر الحسن، ایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ، صدر ٹرسٹ عابد محمود بٹ، مولانا یحییٰ خان محسن، سعید الحق ملک، مرکزی انجمن تاجراں کے صدر مزمل حفیظ بابراور اس کے علاوہ شہر بھر کی سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
بھارتی آرمی چیف کا بیان کشمیر میں ناکامی پر جھنجھلاہٹ کی نشانی ہے: احسن اقبال
Sep 24, 2018