ملتان(نیوزرپورٹر)ریڈیو پاکستان سے سینکڑوں لوگوں کا روز گار وابستہ ہے قومی ادارے کو دائو پر نہ لگایا جائے،نیوز اور کرنٹ افیئر کے معاملات کو درست کرنے کی آڑ میںریڈیو صدا کاروں ،کمپیئرز، انائونسرز ،گلوکاروں ،پروڈیوسروں کا معاشی قتل نہ کیا جائے،اگر پروگرام بند کردئیے گئے توریڈیو لسنرز اپنے پسندیدہ پروگرام سننے سے محروم ہوجائیں گے،حکومت کو چاہیئے کہ کوئی مثبت حل نکالے ان خیالات کا اظہار آرٹسٹ یونٹی کے صدر مجاہد انجم موٹا،قائمقام جنرل سیکرٹری ایاز خان ،قوی خان ویلفئیر سوسائٹی کے صدر ایم یامین گلفام ، ساغر صدیقی آرٹس اکیڈمی کے صدر ایم اے دکھی سکھی ،سینئر پروڈیوسررزاق شاہد ،اداکار راشد اور علینہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،عہدیداروںنے کہا کہ ریڈیوکے مختلف شعبہ جات کو اکیڈمی میں منتقل کرنے سے مسائل نہیںہونگے،ڈرامہ رائیٹر اسرار انجم نے کہا کہ ریڈیوجیسے قومی ادارے کو بہتر حکمت عملی سے فعال بنایا جائے ،دیہی علاقوں میں ریڈیو آج بھی ابلاغ عامہ کا موثر ترین ذریعہ ہے لہذٰا غریب لوگوں سے سستی تفریح نہ چھینی جائے۔
ریڈیوسے سینکڑوں لوگوں کا روزگاروابستہ، دائوپر نہ لگایا جائے
Sep 24, 2018