پاکستان حکومت اور پاک فوج کی جانب سے واضح پیغام کے بعد بھارت نے روایتی اوقات دکھاتے ہوئے آبی جارحیت شروع کردی. راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑ دیا، خطرناک ریلے پاکستان میں داخل ہوگئے جس کے بعد دریا بپھر گئے. چناب کے معاون دریاؤں جموں اور توی میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ قصور، نارووال، سیالکوٹ، ہیڈمرالہ کے مقامات پر دریاؤں کی سطح بھی اچانک بلند ہوگئی جس کے باعث دریاؤں کے بیٹ میں واقع آبادیاں زیر آب آگئیں. بھارت نے فیروز پور ہیڈ ورکس کے گیٹ بھی کھول دئیے. راوی میں مادھوپور ہیڈورکس سے چھوڑا گیا پانی جسڑ کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوا۔ دریائے راوی ،ستلج اور چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے کئی دیہات اور فصلیں زیر آب آگئیں۔ سیالکوٹ میں چہور کے مقام پر نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہےجبکہ شکر گڑھ میں نالہ بئیں میں طغیانی سے سیکڑوں ایکڑ فصل زیر آب آگئی ہے۔ نارووال میں مسلسل بارشوں کے باعث شکرگڑھ کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی. فتح پور، نیناں کوٹ روڈ پر پلیہ ٹوٹنے سے رابطہ منقطع ہوگیا، موضع پنڈی چکڑا، ننگل، بوراڈلہ کی فصلوں میں اور بورا ڈلہ سرکاری اسکول میں داخل ہو گیا، شکرگڑھ میں بوعہ کے مقام پر نالہ ہوڈلہ میں بھی طغیانی آگئی.
بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، اطلاع کئے بغیر پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا
Sep 24, 2018 | 23:01