اسلام آباد (نیٹ نیوز) نیب سے پلی بارگین پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر انور بروہی کا نام رینٹل پاور پراجیکٹ کے مشتبہ ملزمان کی فہرست سے نکال دیا گیا۔ مقدمے کی تفتیشی افسر نے احتساب عدالت کو بتایا کہ انور بروہی نے رینٹل پاور کیس میں بلی پارگین پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور اس کی نیب کے سربراہ جاوید اقبال نے بھی منظوری دے دی ہے جس کے تحت انور بروہی ساڑھے 8 کروڑ روپے واپس کریں گے۔ نیب نے رینٹل پاور کیس میں ملوث ہونے کے الزام میں انور بروہی کو 2014 میں گرفتار کیا تھا لیکن انہیں جلد ہی ضمانت مل گئی تھی۔ اس مقدمے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر اہم شخصیات نامزد ہیں جہاں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کراچی میں رینٹل پاور منصوبے کی تنصیب کے لئے ترک کمپنی کار کے کارادینز الیکٹرک یورینم کو غیرقانونی طور پر کنٹریکٹ ایوارڈ کیا۔