ٹرمپ کو مودی کے ساتھ دیکھ کر صدمہ پہنچا: رحمن ملک

Sep 24, 2019

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سفارش کی ہے کہ پارلیمنٹرین کو مقبوضہ کشمیر کے محصور لوگوں تک رسائی دی جائے ، پولیس مارپیٹ کا کلچر ختم کرے آئین اس کی اجازت نہیں دیتا، کمیٹی نے قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات سے متعلق آئی جی سے 27 ستمبر کو رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی نے ہدایت کی کہ منشیات فروشوں کے نیٹ ورک کو ختم کیا جائے ،کمیٹی نے پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو ہدایت کی کہ وہ آئی جی پولیس اسلام آباد سے مل کر بہتر ی کے لئے تجویز تیار کرے،کمیٹی نے سوات میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہشمند لڑکی کے قتل کی رپورٹ طلب کر لی ۔ کمیٹی نے اڈیالہ جیل میں قید خیبر پی کے کے آٹھ سو قیدیوں کو ان کے صوبے میں بھجنے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال ، آئی جی پنجاب سے صلاح الدین کی قید کے دوران ہلاکت کے معاملہ کے علاوہ اڈیالہ جیل میں گینگ ریپ کے واقعے پر آئی جی جیل سے تفصیلی بریفنگ حاصل کی گئی ۔ قائمہ کمیٹی داخلہ نے پاک افغان بارڈر پر نصب بارودی سرنگ کے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا کی دعائے مغفرت کی ۔ قائمہ کمیٹی نے بابوسر ٹاپ پربس حادثہ پر اظہار افسوس اور جاں بحق مسافروں کیلئے فاتحہ خوانی کی، چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ میجر عدیل شاہد اور جوان فراز حسین کی کی شہادت پر اظہار افسوس کرتی ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ہم باڑ لگا رہے ہیں مگر افغانستان کیطرف سے بارودی سرنگیں بچھائی جا رہی ہیں۔ بھارت کے تربیت شدہ دہشت گرد پاک افغان باڈر پر پاکستان کیخلاف دہشتگری کر رہے ہیں۔ پاک فوج کی قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے اور سلام پیش کرتے ہیں۔ ہر پاکستانی دہشتگردی کے خلاف سینہ سپر اپنی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی اپنے ناپاک مقاصد میں کامیاب نہیں ہوگا جس نے لاکھوں افراد کو قید و بند اور شہید ،عورتوں کی عصمت دری اور بچوں کو یتیم کر رہا ہے ۔ مودی کے چہرے پر اس کی ندامت تک نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ استنبول میں دیکھا کہ داعش مختلف ممالک سے لوگوں کو بھرتی کر کے شام لے جارہی تھی اب وہاں سے لوگ واپس اپنے ممالک میںآرہے ہیں ۔ نادرا واپس آنے والے لوگوں کا ریکارڈ چیک کرکے کمیٹی کو رپورٹ کرے ۔ بے شمار لوگ غیر قانونی طور پر بیرون ممالک گئے ہیںان پر نظر رکھی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو خبر دار کرتے ہیں کہ بھارت کی دہشت گردی تنظیم آر ایس ایس اور داعش کا کٹھ جوڑ کر کے متحرک ہو رہی ہے ۔ ہمیں اپنی پالیسوں کو موثر بنانا ہوگا ۔مودی عالمی امن کے لئے خطرہ بن چکا ہے ۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ انسانی حقوق کے اداروں اور پاکستان کے پارلیمنٹرین کو مقبوضہ کشمیر کے محصور لوگوں تک رسائی دی جائے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ہمیں بھی دنیا بھر میں وفود بھیجنے چاہیں تاکہ انڈیا کا مکروہ چہرہ اور اس کی کارستانی دکھائی جائے ۔کمیٹی اجلاس میں آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے صلاح الد ین کی پولیس حراست میں ہلاکت پر تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صلاح الدین کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اس کا خیال ہم نہیں رکھ سکے اور قید کے دوران اس کی ہلاکت ہوئی۔ ملوث لوگوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ جس پر چیئرمین کمیٹی و اراکین کمیٹی نے کہا کہ جرم کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو پولیس کو حراست میں قتل کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پولیس حراست میں قتل کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ صلاح الدین کی موت میں ملوث پولیس اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد چاروں صوبوں میں اپنے قوانین چل رہے ہیں سب کو ساتھ ملا کر یکساں قانون بنانا چاہئے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ایک ذہنی مریض پر اتنا ظلم کیا گیا کہ اُس کی جان ہی چلی گئی ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تھانوں میں لکھا جائے کہ ٹارچر کی صورت میں ایس ایچ او ذمہ دار ہوگا۔ سینیٹر رانا محمود احمد نے پولیس اصلاحات کے حوالے سے مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔ چیئرمین کمیٹی نے سینیٹر محمد جاوید عباسی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو سینٹ میں پیش ہونے والے دو بلوں کا جائز ہ لے گی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی داخلہ کو قصور میں معصوم بچوں کیساتھ زیادتی و قتل کے واقعات پر سخت تشویش ہے۔ آئی جی پنجاب 27 ستمبر کو کمیٹی کے اجلاس میں قصور میں بچوں کیساتھ زیادتی کی واقعات پر مکمل رپورٹ پیش کریں۔ قصور میں کیوں مسلسل بچوں کیساتھ زیادتی و قتل کے واقعات ہو رہے ہیں۔ معلوم کیا جائے کہ قصور واقعات میں کہیں بچوں کی پورنو گرافی کا عنصر شامل تو نہیں؟۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چاروں ہوم سیکرٹریز، چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو بلا کر اس حوالے سے ایک مسودہ تیار کیا جائے گا تاکہ ایسے واقعات کو کنڑول کیا جا سکے۔ کمیٹی نے اسلام آباد پولیس کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت کی دعا کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہسپتالوں میںلیگل میڈیکل آفیسرز کی تعیناتی نہ ہونا تشویش کی بات ہے۔ سینیٹر رحمنٰ ملک نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو ہیوسٹن میں مودی کے ساتھ کھڑے دیکھ کر بڑا صدمہ پہنچا۔ امید تھی کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے لیکن انہوں نے اس حوالے سے ایک لفظ نہیں بولا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سوات میں ایک لڑکی کو تعلیم حاصل کرنے پر اُسکے شوہر نے قتل کر دیا اور لڑکے کو فرانس بھجوا دیا گیا کمیٹی نے اس واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ رحمنٰ ملک کی زیرصدارت کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین‘ جاوید عباسی، میاں محمد عتیق شیخ، رانا مقبول احمد، سردار محمد شفیق ترین، ڈاکٹر شہزاد وسیم ، اورنگزیب خان اور حاجی مومن خان آفریدی کے علاوہ سیکرٹری وزارت داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ ، آئی جی پولیس اسلام آباد، آئی جی پولیس پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات ، چیئرمین نادرا، ایڈیشنل آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد، ڈی پی او رحیم یار خان ، ڈی سی اسلام آبادا ور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

مزیدخبریں