اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی دور کا کرنسی نوٹوں کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا ۔ 43کھرب 75کروڑ کے 500روپے والے پرانے نوٹوں کا ریکارڈ غائب ہے، کھربوں روپے کے سکینڈل کا آڈٹ کرنے والے حکام سرپکڑ کر بیٹھ گئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق 2010میں پالیسی بنائی گئی تھی کہ 2010سے 2012کے درمیان 500روپے کے بڑے پرانے نوٹ واپس لئے جائیں گے اور ان کی جگہ چھوٹے سائز کے نئے نوٹ جاری کئے جائیں گے۔ 1985سے 2012تک 500روپے کے بڑے نوٹ ایک ارب 30کروڑ کی تعداد میں چھاپے گئے تھے اور جب ان کو واپس لیا گیا اور ان کو جب ضائع کرنا تھا تو2010سے 2012کے درمیان ان نوٹوں کو واپس لیا گیا اور ان کا ریکارڈ رکھنا تھا تو آڈٹ حکام کو اس حوالہ سے شکایت ملی اور جب شکایت پر آڈٹ کا آغاز کیا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جب ریکارڈ مانگا تو 43کروڑ نوٹوں کا ریکارڈ فراہم کیا گیا جبکہ ان کی کل تعداد ایک ارب 30کروڑ تھی اور اس بات کا انکشاف ہوا کہ 87کروڑ نوٹوں کا ریکارڈ ہی موجود نہیں اور اس پر آڈٹ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کھربوں روپے مالیت کے جو نوٹ ہیں کہیں وہ جعلی کرنسی کے تبادلہ میں استعمال نہ ہو گئے ہوں۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آفس نے کھربوں روپے کے اسکینڈل کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے اور یہ نوٹ 43کھرب 75کروڑ روپے نوٹ بنتے ہیں جن کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ، ان کو ضائع کیا گیا یا یہ کدھر گئے ہیں، اس حوالہ سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کچھ بتانے سے معذوری ظاہر کر دی ہے اور کہا گیا ہے کہ ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔
43 کھرب 75 کروڑ کے 500 روپے والے پرانے نوٹوں کا ریکارڈ غائب
Sep 24, 2019