سری نگر+ نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ/ این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کا آج پچاسواں روز ہے، جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاروں سے کھانے پینے کی اشیاء دستیاب ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا پھر رہے ہیں۔ موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہے۔ کاروباری زندگی معطل ہے۔ سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پیغا میں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ستم ظریفی ہے۔ بھارت میں شادیانے بجائے جا رہے ہیں لیکن کشمیریوں کو یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں، دریں اثناء بھارتی تحقیقاتی ادارہ این آئی اے 2017ء میں درج کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت چار حریت رہنماؤں کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ نام نہاد تحقیقات کے سلسلے میں دیگر تین رہنماؤں شبیر احمد شاہ آسیہ اندرابی اور مسرت عالم بٹ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ حریت رہنماؤں کے علاوہ نام نہاد اسمبلی کے سابق رکن انجینئر رشید کو بھی گرفتار اور این آئی اے کی چارج شیٹ میں شامل کیا گیا۔ انسانیت کو سسکتے 50 دن ہو گئے۔ عالمی برادری کرفیو اور بدترین لاک ڈاؤن پر خاموش ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں ختم نہ ہو سکیں۔ قابضین بھارتی فورسز کے گھروں پر چھاپے جاری ہیں۔ عرب میڈیا پر متاثرہ خاندانوں نے بھارتی مظالم کی داستان بیان کر دی۔ سرینگر کے ایک ہی علاقے سے دس نوجوان گرفتار کر لئے گئے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بھارتی اہلکار دیواریں پھلانگ کر آئے، دروازے اور کھڑکیاں توڑ دیں، دو بیٹوں کو تشدد کر کے گھیسٹ کر لے گئے۔ شور مچانے پر نوجوانوں کی والدہ پر بھی تشدد کیا گیا۔ علاقے کے ایک اور نوجوان عارف کو بھی گرفتاری کے دوران شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اسکی والدہ کے مطابق عارف کو اتنا مارا گیا کہ اس کا چہرہ خون سے ترہو گیا۔ رات گئے چھاپوں کے پیش نظر سری نگر کے متعدد علاقوں میں لوگوں نے خود سڑکوں پر پہرہ دینا شروع کر دیا ہے۔ رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، جبکہ خندقیں بھی کھودی گئی ہیں، اور چھاپوں کی اطلاع دینے کیلئے مسجدوں کے لائوڈ سپیکر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ میں متاثرہ خاندانوں نے بھارتی فورسز کے مظالم کی داستان بیان کر دی، ان میڈیا رپورٹس میں تصویروں کے ذریعے صورتحال کی منظر کشی کی گئی، بھارتی فورسز 5 ، اگست سے اب تک 4 ہزار سے زائد نوجوانوں کو گھروں پر چھاپے مار کر گرفتار کر چکی ہے۔
کرفیو، مظاہرے جاری، 4 ہزار سے زائد نوجوانوں کو پکڑا گیا: عرب میڈیا
Sep 24, 2019