اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ نے کہا ہے کہ قاتلوں کے لیے سرکاری نوکریاں نہیں ہوتیں، مجرموں تو پرائیویٹ نوکری کوئی نہ دے۔ یہ ریمارکس انہوں نے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران دیئے ہیں۔ عدالت نے قتل کے ملزم نیئرکی بریت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پرخارج کر دی، چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملزم کوٹرائل کورٹ نے25 سال اور ہائیکورٹ نے 10 سال قید کی سزاسنائی، دس سال کی سزا کافی ہے، مجرم تو 10 سال سزابھگت کر جیل سے باہر بھی آ گیاہوگا، اس پر وکیل نے بتایا کہ اس کا موکل جیل سے باہرآ گیا ہے، ہماری اپیل سزا کے خلاف ہے، چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کیا ملزم الیکشن لڑناچاہتا ہے جو اس کے راستے میں عدالتی فیصلہ رکاوٹ ہے، وکیل نے جواب دیا کہ میرا موکل سرکاری ملازم تھا، واقعہ کے بعد نکال دیا گیا۔
قاتلوں کیلئے سرکاری نوکریاں نہیں ہوتیں‘ مجرموں کو کوئی پرائیویٹ بھی نہ دے: چیف جسٹس
Sep 24, 2019