اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمنٰ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے درمیان تیسری آل پارٹیز کانفرنس اکتوبر2019ء کے پہلے ہفتے بلانے پر اتفاق رائے ہوا ہے مولانا فضل الرحمنٰ اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کریں گے میاں شہباز شریف نے مولوانا فضل الرحمنٰ کو ڈینگی کی وجہ سے’’ اسلام آباد آزادی مارچ اور دھرنا ‘‘ ایک ماہ کے لئے موخر کرنے کا مشورہ دیا تاہم مولانا فضل الرحمنٰ نے اسلام آزادی مارچ ایک ماہ کے لئے موخر کرنے سے انکار کر دیا وہ ہر قیمت پر اکتوبر 2019ء کی کسی تاریخ کو ہی اسلام آباد آزادی مارچ کرنا چاہتے ہیں مسلم لیگی رہنمائوں نے مولانا فضل الرحمنٰ کو مشورہ دیا کہ ’’اسلام آباد آزادی مارچ ‘‘ کو جے یو آئی (ف) کا شو نہیں بننا چاہیے اسے اپوزیشن کی دوسری جماعتوں کو بھی ’’اونر شپ‘‘ لینی چائیے ۔ لہذا اس کے لئے مولانا فضل الرحمنٰ کو تیسری آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی کے لئے آمادہ کر لیا گیا مولانا فضل الرحمنٰ اکتوبر 2019ء کے پہلے ہفتے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے جس میں میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے ذرائع کے مطابق مسلم لیگی قیادت نے مولانا فضل الرحمنٰ کو مشورہ دیا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا اے دو روز کے لئے نہیں ہونا چاہیے بلکہ یہ دھرنا حکومت کے خاتمے اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے اعلان تک جاری رہنا چاہیے خواہ اس کے لئے ہمیں مہینوں ہی کیوں نہ ریڈ زون میں بیٹھنا پڑ جائے ۔ موجودہ حکومت کسی طور بھی ریلیف نہیں دینا چاہیے ۔