لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کا اٹھاون ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کہاں گیا۔ اقوام متحدہ میںقرارداد پیش کرنے کیلئے مطلوبہ تعداد میں ممالک کی حمایت نہ ملنا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ اسلامی ممالک کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہئے تھا۔ یو این او میں اب کوئی دم خم نہیں رہا۔ دنیا مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ دو ایٹمی قوتوں کے درمیان تصادم دنیا کے امن کیلئے بھی خطرناک ہوگا۔ امریکہ ہندوستان کا ساتھ دے تب بھی کشمیر آزاد ہوکر رہے گا۔ کشمیر کے در و دیوار آزادی کے نعروں سے گونج رہے ہیں۔ اب ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعرے کو حقیقت بننا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب تک وزیر خارجہ اور وزیر اعظم اٹھاون ممالک کی حمایت کا دعویٰ کرتے رہے لیکن جب وقت آیا تو اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کیلئے قرارداد بھی پیش نہ کرسکے۔ ہم نے پہلے ہی کہا تھا اقوام متحدہ یا امریکہ ہماری مدد نہیں کرے گا۔ ہمیں اپنی جنگ خود ہی لڑنا پڑے گی۔ دنیا کمزور کا ساتھ نہیں دیتی ۔ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ گئے ہیں مگر انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار مظلوم کشمیریوں کے حق میں بات کرنے کو تیار نہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت کو متنبہ کیا کہ ٹرمپ کے فریب میں نہ آئیں۔ ٹرمپ پر اعتماد کرنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔ فلسطینیوں اور کشمیریوں کے قتل عام میں امریکہ بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے۔ مودی اور ٹرمپ کا بیان ان کی اسلام دشمنی کا واضح اعلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو متحد ہو کر اپنے مسائل خود حل کرنے چاہئیں۔ اقوام متحدہ اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔ امریکہ کے اشاروں پر رقص بسمل کرنے والی یو این او کبھی بھی مسلمانوں کے مسائل حل نہیں کرے گی۔