لاہور (خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی اسوہ آفتاب نے پنجاب حکومت کے ٹیکس ٹارگٹ سے 63 فیصد کم ٹیکس اکٹھا کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی۔ پنجاب حکومت اپنے ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ حکومت 32;33 بلین کے ٹارگٹ میں صرف 11بلین ٹیکس اکٹھا کر سکی ہے۔ ٹیکس کم جمع ہونے کی بنیادی وجہ عوام کا حکومتی پالیسیوں سے اعتماد کا اٹھ جانا ہے۔ حکومت ٹیکسوں کے متبادل عوام کو ریلف دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ لہذا پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت ٹیکس پالیسیوں کو مزید بہتر اور فعال کرے اور عوام میں اپنا اعتماد بحال کرے۔ حکومت ٹیکس کے ساتھ زراعت اور ایکسپورٹ کو بھی فروغ دے۔ تاکہ عام آدمی پر مہنگائی کا مزید بوجھ نہ پڑے۔ ٹیکس ٹارگٹ پورا نہ ہونے پر خدشہ ہے حکومت مزید مہنگائی کرے گی۔ دریں اثناء پنجاب حکومت کی جانب سے غیر ملکی بینکوں سے لیا 56 کروڑ کا قرض ضائع کرنے کیخلاف مسلم لیگ ن کی رکن عظمیٰ بخاری نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرا دی جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت غیر ملکی بینکوں سے لیا 56کروڑ کا قرض ضائع کر بیٹھی ہے۔ وفاقی حکومت نے پنجاب سے فنڈز کے ضیاع پر جواب طلب کیا ہے۔ غیرملکی قرضوں سے جاری منصوبوں کی تفصیلات طلب کرنے کے بعد پی اینڈ ڈی بورڈ اور محکمہ خزانہ متحرک ہوگئے ہیں۔ وفاق نے پنجاب حکومت سے صوبائی اکاونٹس سے ضائع کیے جانے والے فنڈز کی تفصیلات طلب کیں‘ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ صوبائی محکموں کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث 56 کروڑ روپے کا قرض ضائع ہوگیا۔ ان محکموں میں پی ایند ڈی بورڈ، آبپاشی اور محکمہ سیاحت شامل ہیں۔