201 5ء اور2016ء کے درمیانی عرصہ میںملک بھرمیںبم دھماکوںسمیت دہشت گردی کے واقعات اس قدرعروج پرتھے کہ ہمارا کردار امن وامان کے حوالے سے بین الاقوامی سطح انتہائی مشکوک پایاجاتاتھا،اوران واقعات کی بنیادپرہی مغربی دنیامیںپاکستان اورپاکستانی قوم کے بارے میں منفی تاثرپایاجاتاتھا،مسلح افواج نے ملکی وقارکوبحال کرنے اورقوم کودہشت گردی کے ناسورسے نجات دلانے کیلیئے موثربنیادوںپراقدامات کرتے ہوئے اپنے قیمتی جوانوںاورافسران کی جانوںکوبھی قربان کیا،اورلاتعدادقربانیاںدے کرنہ صرف اندرون ملک شرپسندعناصرکی جانب سے بڑھتی ہوئی کاروائیوںکے آگے رکاوٹ کھڑی کی،بلکہ بیرونی دنیامیںبھی پاکستان کے وقارکوبحال کرنے میںاہم کرداراداکیا،جس کے نتیجہ میںمرحلہ وارپوری پاکستانی قوم کودہشت گردانہ کاروائیوںسے نجات حاصل ہوئی،اورعام طبقات میںپائے جانے والے خوف واحساس محرومی سے بھی قوم کوچھٹکارا حاصل ہوا،حکومت اورفوج کی سطح پرکیئے جانے والے اقدامات کے ثمرات کوعوامی سطح پرلے جانے کیلئے ذیلدارفیملی کے موجودہ جانشین سیدظہیرالحسن شاہ نے اپنے نوجوان اورتعلیم یافتہ بھتیجے احسن رضاایڈوکیٹ سے مشاورت کرکے ملکی وقومی وقارپرلگائے گئے منفی داغ کودھونے کیلیئے تاریخی شہرٹیکسلاکی سرزمین پر’’اورنج فیسٹول‘‘کے بینر تلے بھرپورایونٹ کرنے کافیصلہ کیا۔21فروری 2016ء کوٹیکسلاجی ٹی روڈذیلدارھاوس میںایک ایسی پروقارتقریب کی بنیادرکھی،جس میںپاکستان میںمتحدہ عرب امارات اوربالخصوص مغربی ممالک کے سفارتکاروںکومدعوکیاگیا،متذکرہ تقریب میں60سے زائدممالک کے سفارتکاروںنے اپنی فیملیوںسمیت اورنج فیسٹول میںشرکت کی،اگرچہ ضلع راولپنڈی اورضلع اسلام آبادکی اعلی انتظامیہ اورتمام ترسیکورٹی اداروںنے غیرملکی سفارتکاروںکی فیملیوںسمیت اسلام آبادسے ٹیکسلاتک بائی روڈسفرکومحفوظ بنانے کیلیئے غیرمعمولی انتظامات کررکھے تھے،تاہم ٹیکسلاکی سرزمین میںظہیر الحسن شاہ ذیلدار نے اپنے خوبصورت اور وسیع لان رکھنے والی رہائش گاہ پراپنی نگرانی میںحفاظتی انتظامات کو یقینی بنا رکھاتھا۔ مغربی ممالک سے متعلق غیرملکی مہمانوںنے پاکستانی قوم کی طرف سے بے پناہ پیارمحبت سے بھرپور،پرجوش استقبال کے مناظر کو دیکھا ، توان کے چہروںپرنمایاںہونے والی خوشی اس بات کااظہارکررہی تھی کہ پاکستان اورپاکستانی قوم کے بارے میںدہشت گردی کے حوالے سے جومنفی تاثربین الاقوامی سطح پرحکومتوںاورعوام میں پایاجاتا ہے،وہ سراسرغلط اوربے بنیادہے،کیونکہ جس خوف کے اثرات لیئے ہوئے غیرملکی مہمان اسلام آبادسے ٹیکسلاکیلیئے روانہ ہوئے تھے،وہ ٹیکسلاذیلدارھاوس پہنچنے کے بعدمثبت تاثرات میںبدل گئے،اورنج فیسٹول میں چاروں صوبوںسے متعلق اعلی ترین شخصیات اورعلاقائی سطح پرمختلف اقوام اوربرادریوںسے متعلق بھی لوگ موجودتھے،شرکاء تقریب میںمقامی لوگوںکاجذبہ خیر سگالی قریب سے دیکھتے ہوئے غیرملکی مہمان مقامی لوگوںمیںگھل مل گئے،لوک رقص،گھوڑا ڈانس،ویٹ لفٹنگ،پنجہ آزمائی،کشتی،کے آزمائشی اورنمائشی مقابلوں کو دیکھ کرغیرملکی مہمان بہت زیادہ محظوظ ہوئے،غیرملکی مہمانوں کو سیکورٹی کی بنیادوں پراگرچہ ٹیکسلا میوزیم اور وادی ٹیکسلا کے دیگر تاریخی مقامات او رنوادرات کی سیر کرانے کیلیئے متذکرہ مقامات
پرتونہ لے جایاجاسکا،البتہ ذیلدار ھاوس کی وسیع لان کے مختلف حصوںمیںمقامی ہنرمنددستکاروں ے فن پاروںکی بھی خوب نمائش رکھی گئی ،اوربالخصوص وادی ٹیکسلاکے سخت ترین قدرتی پتھرپرماہردستکاروںکی محنت سے تیارکردہ مختلف اشیاء کوبھی نمائش کیلیئے سجایاگیاتھا،جس میںغیرملکی مہمانوںنے غیرمعمولی دلچسپی لی اوروادی ٹیکسلاکے ماہردستکاروںکے ہنرکی خوب تعریف کی،غیرملکی مہمان ذیلدارھاوس میں تمام ترسرگرمیوںکودیکھنے کے بعدپاکستانی قوم کے بارے میںمحسوس کیئے جانے والے منفی تاثرپریکسربدل گئے،اورمثبت تاثرکے ساتھ خوشگواریادوںکاسرمایہ اپنے دل دماغ پرسجاتے ہوئے میزبان تقریب سے یہ وعدہ لے گئے کہ اس طرح کی تقریب آئندہ سال بھی منعقدکی جانی چاہیئے میزبان ظہیرالحسن شاہ ذیلدارنے بتایاکہ 21فروری 2016ء سے اورنج فیسٹول کے نام سے جس ایونٹ کاآغازکیاگیاتھا،اس کے مثبت اثرات بین الاقوامی سطح پراجاگرہوئے،اورغیرملکی مہمانوںنے خاصی حدتک سراہا،21فروری2017ء کوٹیکسلامیںہونے والی تقریب میںایک سوکے قریب غیرملکی سفارتکاروںنے شرکت کی،اس طرح بالترتیب 21فروری 2018ء ،21فروری 2019ء اور21فروری 2020ء کوبھی ٹیکسلاذیلدارھاوس میںاورنج فیسٹول منعقدکیاگیا،جس میںنہ صرف غیرملکی سفارتکاروںنے فیملیوںسمیت شرکت کی،بلکہ پاک آرمی کے اعلی افسران نے بھی تقریب میںشرکت کرکے متذکرہ پروگرام کوانتہائی اہمیت کاحامل پروگرام قراردیا،ظہیرالحسن شاہ ذیلدارنے بتایاکہ انشاء اللہ 21فروری 2021ء کوبھی اورنج فیسٹول بڑے تزک واحتشام کے ساتھ کیاجائے گا،ظہیرالحسن شاہ ٹیکسلاکی مشہورشخصیت سیدصفدرعلی شاہ ذیلدارکے بھتیجے اورمزدورکسان دوست شخصیت سیدصغیرحسین شاہ مرحوم کے صاحبزادے ہیں،اورٹیکسلامیںذیلدارفیملی کاایک شوخ اورروشن نشان ہے،سیدصفدرعلی شاہ مرحوم اورسیدصغیرحسین شاہ مرحوم نے اپنی زندگیوںمیںعلاقائی سطح پرلوگوںکے مسائل حل کرانے کیلیئے بھرپورخدمات انجام دیں،بالخصوص پی او ایف واہ اورایچ ایم سی جیسے بڑے دفاعی وصنعتی کارخانوںمیںمقامی لوگوں کو ملازمتیںدلوانے کیلیئے عملی خدمات انجام دے کر مزدور اورکسان دوست شخصیت ہونے کااعزاز حاصل کیا،ایک وقت تھا،جب پی او،ایف ورکمین ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم پرپی او ایف کے ملازمین کی مجموعی تعداد25ھزارسے زائدتھی ،اور مزدوروںکے مسائل حل کروانے کی خاطر سیدصٖغیرحسین شاہ مرحوم ایسوسی ایشن کے عہدیداروںکیلیئے ایک گھنے شجرسایہ دارکی حیثیت رکھتے تھے،بھٹودور میںمعروف مزدوررہنماء خان عبدالغفارخان جوشعلہ بیان مقرربھی تھے،مزدوروںکے حقوق کے تحفظ کیلیئے انکی آوازبڑی تواناتھی،تاہم جب ملک میںمارشل لاء لگایا گیا ،تو ٹریڈ یونینز پر پابندیاں عائد کی گئیں ،تومزدوروں اور مزدوروں کی تنظیموںکے عہدیداروںپرمشکل وقت کے سائے گہرے ہونے لگے توایسے مشکل حالات میں ٹیکسلا شہر میں سید صغیر حسین شاہ کاواحدگھرانہ اورواحدڈیرہ تھا ، جہاں مزدوروں اورمزدورتنظیموںکے عہدیداروںکی سرپرستی وحمائت کیلیئے تمام تروسائل دستیاب ہواکرتے تھے۔
۔۔۔
کیپشن
٭…ظہیرالحسن شاہ