کامونکے/ قصور/ اوکاڑہ/ ساہیوال/ ننکانہ صاحب/ جھنگ/ کراچی (نامہ نگاران+ نمائند گان+ نیٹ نیوز) اوکاڑہ 2 لڑکیوں کو اغوا کے بعد، جھنگ عورت، ننکانہ 10 سالہ بچے، ساہیوال میں دیور نے بھابھی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ قصور میں جواں سال لڑکے جبکہ کراچی میں بیوہ خاتون کو شکار بنایا گیا۔ کلفٹن واقعہ کے دونوں ملزموں کی شناخت ہو گئی۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق دو مختلف مقامات سے دو لڑکیوں کو اغوا کر کے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ آٹھویں جماعت کی طالبہ سکنہ رینالہ خورد گھر میں اکیلی تھی کہ 4 ملزموں آصف، زاہد عرف جادو، رئوف اور ناصر مسلح آگئے اور اغوا کر کے ملتان لے گئے جہاں پر ملزم آصف زبردستی زیادتی کرتا رہا۔ موقع پاتے ہی مغویہ ملزمان کے چنگل سے بھاگ آئی۔ بذریعہ پولیس میڈیکل کروایا پولیس تھانہ سٹی رینالہ خورد نے مغویہ کی درخواست پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ چک نمبر1/1-ALکی رہائشی لڑکی گھر سے نکلی تو دو ملزمان عامر اور سنی اسے اٹھا کر حویلی میں لے گئے۔ ملزم عامر نے اسے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پولیس تھانہ صدر رینالہ خورد نے مقدمہ در کر لیا ہے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور کے نواح تارا گڑھ چک 44 میں جواں سال لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس تھانہ سرائے مغل میں درخواست کے مطابق لڑکے کو ورغلاء کر فصلوں میں لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی چک 114 نائن ایل میں بھابھی کی آبروریزی۔ دیور ذکی مویشیوں کیلئے چارہ لانے کے بہانے بھابھی کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر کھیتوں میں لے گیا اور اسلحہ کے زور پر اسے ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس یوسف والا نے مقدمہ درج کرکے ملزم ذکی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق دو اوباش افراد نے شادباغ کالونی کے رہائشی دس سالہ لڑکے کو چاکلیٹ دینے کے بہانے ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس تھانہ سٹی ننکانہ صاحب نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ملزموں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق موضع حویلی جیون شاہ کے رہائشی نے تھانہ گڑھ مہاراجہ پولیس کو درخواست میں بتایا کہ دو ماہ قبل محمد حسین وغیرہ چھ افراد نے مبینہ طور پر اس کی بیوی کو اغواء کر لیا اور بعد ازاں مغویہ سے ملزم سجاد زبردستی زیادتی کرتا رہا پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ادھر پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں مبینہ طور پر بیوہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس کاکہنا ہے کہ خاتون نے اسٹیٹ ایجنٹ اور اس کے ساتھی پر زیادتی کا الزام لگایا ہے، خاتون کا میڈیکل کرالیا گیا ہے جس کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی زیادتی کی تصدیق ہوسکے گی۔ جبکہ کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کلفٹن میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی میں ملوث دونوں ملزمان کی شناخت کرلی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم اور اس کے کزن نے اپنے نوکر کے سامنے لڑکی سے زیادتی کی، ملزمان اپنے موبائل نمبرز بند کرکے روپوش ہوگئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران ملنے والا ملزم کا نمبر اس کے والدین کے نام پر رجسٹرڈ ہے، لڑکی کی جانب سے پولیس کو دیے گئے ایک موبائل نمبر سے متعلق تفتیش مکمل کر لی گئی ہے۔ لڑکی کے مطابق ملزمان نے یہ نمبر اسے دیا تھا، موبائل نمبر ایک با اثر شخص کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تفتیش کے مطابق بااثر شخص کے خلاف واقعے میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے تاہم اس شخص کے بچوں کا ڈیٹا بھی چیک کیا جارہا ہے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق مہمان آئی کمسن بچی کو زیادتی کانشانہ بناڈالا۔ بتایاگیا ہے کہ جنڈیالہ باغوالہ کے رہائشی کی دس سالہ بھانجی بی بی کوٹ بھٹہ میں اپنی خالہ کے ہاں آئی تھی۔ گزشتہ روز گاؤں کے ارشد نے بچی کو حویلی مویشیاں میں لیجاکر زبردستی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، ایمن آباد پولیس نے بچی کے ماموں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔