اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ایوان بالا کی مجلس قائمہ برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں سیکرٹری سول ایوی ایشن نے بتایا کہ نیو انٹرنیشنل اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبے پر94 ارب کی ادائیگی کر دی گئی ہے جس میں سے 81 ارب کے پیکجز پر انکوائریاں ہو رہی ہیں۔ بدھ کو مجلس قائمہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد اللہ خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد کے منصوبے میں کرپشن کے معاملات اور اس حوالے سے جے آئی ٹی بنانے کے متعلق معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ ایک منصوبہ نہیں تھا بلکہ اس میں بے شمار پیکجز تھے جس پر مختلف کنٹریکٹرز نے کام کیا ہے۔ سینیٹر بہرا مند خان تنگی نے کہا کہ میں نے یہ مسئلہ ایوان بالا میں بھی اٹھایا تھا اور اس کمیٹی اجلاس میں مطالبہ کیا تھا کہ جے آئی ٹی بنائی جائے۔ دو سال ہونے والے ہیں مگر میرے سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔ سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ آربیٹریشن میں اس طرح کے کیسز نہیں دیکھے جاتے۔ کیبنٹ کمیٹی کی رپورٹ آ جائے تو جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے شروع کے اجلاسوں میں ایک مسئلہ اٹھایا تھا کہ ٹیکسی ٹریک کو رن وے بنایا گیا ہے۔ دو رن ویز کے درمیان قانون کے مطابق 4 سے ساڑھے چار کلو میٹر کا فاصلہ ہونا چاہیے مگر نیوانٹرنیشنل ایئر پورٹ کے رن ویز کے درمیان 400 میٹر کا فاصلہ بھی نہیں ہے جو نہ صرف خطرناک بلکہ قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے ایئر ٹکٹس پر مختلف اقسام کے ٹیکسز کی وصولی کے معاملے کے حوالے سے کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ادارے کی طرف سے جواب فراہم کر دیا گیا ہے اور معاملے کوختم کیا جاتا ہے۔ جواب سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری کو بھیج دیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سینٹ کی طرف سے سی ای او کے سپیشل اسسٹنٹ کے خلاف ہراساں کے معاملے کا ان کیمرہ تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ رضاکارانہ سکیم سے 3200 ملازمین کیلئے 12.87 ارب روپے کا خرچ آئے گا اور سالانہ تنخواہوں پر 4.2 ارب روپے کا فرق پڑے گا۔ سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ گزشتہ دو برس سے کہہ رہا ہوں کہ کمیٹی کو ایک موازنہ رپورٹ پیش کی جائے کہ وہ کمپنیاں جو منافع میں جارہی ہیں ان کی ویلیو چین انیلیسز رپورٹ پیش کی جائے۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے کے خسارے کو کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ادارے کا آڈٹ مکمل ہوگیا ہے۔97 فیصد کمپلائنس رپورٹ آ گئی ہے۔