نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ طلب ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مہلت مانگ لی 

Sep 24, 2020

اسلام آباد (وقا ئع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی آٹھ ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں درخواست ضمانت میں استثنی کی درخواست منطورکرتے ہوئے عبوری ضمانت میں توسیع کردی اور کیس موجودہ پوزیشن سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت پیش ہوئے اور بتایاکہ میں سپریم کورٹ تھا تو پتہ چلا یہ کیس فکس ہو گیا ہے۔ عدالت نے کہاکہ اچھا ہوگیا کہ آپ آئے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آصف زرداری کی کچھ کیسز میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور ہوئی۔ کیا یہ اس سے الگ کیس ہے؟۔ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ یہ الگ نیب انکوائری کا معاملہ ہے۔ اس موقع پر آصف زرداری کی طرف سے استثنی کی درخواست دائرکرتے ہوئے موقف اختیارکیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے گزشتہ شام ساڑھے چھ بجے درخواست ضمانت مقرر ہونے کا پیغام موصول ہوا، درخواست گزار آصف زرداری 65سالہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ پاکستان کے سابق صدر اور سیاسی جماعت کے شریک چیئرمین ہیں۔ درخواست گزار کے پیش ہونے پر ارکان اسمبلی اور سیاسی کارکنوں کی عدالت آنے کا امکان ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت خرابی صحت کے باعث طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرے۔ عدالت نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی، اس موقع پر وکیل فاروق نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں مئی 2019 میں نوٹس ملا اس کے بعد کچھ بھی نہیں ہوا جس پر نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کو اب انکوائری سے انویسٹیگیشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ہم نے اس کیس میں پچھلے سال اپنا جواب جمع کرایا تھا اب اس کیس میں انویسٹیگیشن ہے تفتشیی وارنٹس گرفتاری کی درخواست کر سکتا ہے۔ عدالت نے آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے نیب سے آئندہ سماعت پر تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت15 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں