قومی سلامتی کی بریفنگ پر تعاون کیا کرتے رہیں گے، شیخ رشید کی موجودگی میں نہیںجائوں گا: بلاول 

کراچی ( نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے بغیر نیشنل سکیورٹی بریفنگ نہیں ہونی چاہیے تھی۔ عمران خان قومی معاملات پر اتفاق رائے میں رکاوٹ ہیں، انہیں جانا ہوگا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کے ایشو پر ہم متحد ہیں۔ نیشنل سکیورٹی کے نام پر میٹنگ پر بحث نہیں کر سکتا۔ اجلاس میں ایک لفظ نہ بولنے والے ٹی وی چینلز پر باتیں کرتے ہیں۔ یہ جس کا بھی ترجمان ہے، ان کو اسے بولنے سے روکنا چاہیے تھا۔ بند کمروں کے اجلاس کی تفصیلات باہر نہیں لائی جاتیں۔ نیشنل سکیورٹی پر بریفنگ ہوئی، آئندہ بھی ہوتی رہے گی۔ کشمیر اور قومی سلامتی پر تعاون کیا اور کرتے رہیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کے بغیر نیشنل سکیورٹی بریفنگ ہوئی، جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔ نیشنل سکیورٹی بریفنگ پر وزیراعظم کام نہیں کر سکتے تو کسی اور کو موقع دیں۔ ان کا کہنا تھا  گلگت بلتستان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔ الیکشن ریفارمز کیلئے گلگت بلتستان الیکشن ٹیسٹ کیس اور شفاف الیکشن کی طرف پہلا قدم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف بھی گلگت بلتستان کے شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔  خود جاکر الیکشن کو لیڈ کرونگا۔ امید ہے کہ مستقبل میں الیکشن کے حوالے سے اعتراضات نہیں ہوں گے۔ بلاول نے بتایا کہ آرمی چیف سے کسی ترمیم سے متعلق بات نہیں ہوئی۔ بہتر ہوتا کہ بریفنگ میں وزیراعظم بھی موجود ہوتے۔ بریفنگ میں میری زیادہ باتیں شفاف الیکشن پر تھیں۔ وزیر ریلوے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید غیر ذمہ دارانہ بیان سے معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں۔ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، مذمت کرتا ہوں۔ غیر ذمہ دارانہ بیان سے لگتا ہے کہ اب کسی بریفنگ میں نہ جاؤں۔ قومی سلامتی بریفنگ پر شیخ رشید کی موجودگی میں نہیں جاؤں گا۔ ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔ ہم پاکستان میں جمہوری آزادی اور جمہوریت چاہتے ہیں۔ بلاول نے کہا ہم پاکستان میں جمہوری آزادی اور جمہوریت چاہتے  ہیں۔ نواز شریف نواز شریف کی تقریر نے ہمارے فورم کو بھی ڈائریکشن دی۔ ہم جمہوری اور بولنے کی آزادی چاہتے ہیں ۔ ہم میڈیا پر سنسر شپ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے معاملے پر بھی اے پی سی میں بات کرونگا۔ سیلاب متاثرین کو ’’پاکستان کارڈ‘‘ دینا پڑیگا۔ وفاقی حکومت کو کسانوں کی مدد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا اپوزیشن میں بھی محب وطن بیٹھے ہیں اور حکومت میں بھی۔ عمران خان جب سے وزیراعظم بنے ہیں تمام بڑے ایشوز پر ناکام ہوئے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام کا حق ہے وہ اپنے فیصلے خود کریں۔ عمران خان میں اتنی اہلیت نہیں کہ وہ اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلیں۔ آرمی چیف بھی گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔ ہم 2017ء کے منشور کے تحت الیکشن میں حصہ لیں گے۔ دیگر جماعتوں کا شاہد مؤقف تبدیل ہو رہا ہے ہمارا نہیں ہوگا۔ گلگت بلتستان الیکشن  کو لیڈ کروں گا۔ گلگت بلتستان شفاف الیکشن نہ ہوا تو سکیورٹی تھریٹ ہوگا۔ قومی مسائل پر اپوزیشن کو انگیج کرنا وزیراعظم کی ذمہ داری ہے۔ جی بی ایل اے ون کے پارٹی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ الیکشن میں امیدوار ہوں گے۔ گلگت ٹو سے جمیل اور دیگر پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ جی بی ایل اے تھری سے آفتاب حیدر پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ جی بی ایل اے 6 سے ظہور احمد امیدوار ہوں گے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...