اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے جو بھی قانونی مسائل ہیں وہ پاکستان کی عدالتوں میں ہی حل ہوں گے۔ اور جو سیاسی مسائل ہیں ان کا حل پارلیمنٹ میں ہو گا۔ ان معاملات سے فوج کو دور رکھا جائے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے گزشتہ شب ایک ٹیلیویژن انٹرویو میں یہ انکشاف کیا۔ اینکر نے ان سے سوال کیا تھا کہ آج کل آرمی چیف سے ملاقاتوں کی خبریں چل رہی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کہا جا رہا کہ ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔ آپ تصدیق یا تردید کر سکتے ہیں کہ ایسی ملاقاتیں ہوئیں یا نہیں ہوئیں؟۔ اس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں اس کی زیادہ تفصیل میں تو نہیں جا ئو ں گا لیکن آرمی چیف کے ساتھ ملاقاتوں کے کے بارے میں یہ ضرور واضح کروں گا کہ محمد زبیر صاحب کی آرمی چیف سے دو مرتبہ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ایک بار اگست کے آخری ہفتہ میں اور دوسری بار سات ستمبر کو دوسری ملاقات ہوئی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔ اور دونوں ملاقاتیں ان کی درخواست پر ہی ہوئیں۔ ان دونوں ملاقاتوں میں انہوں نے نواز شریف صاحب اور مریم نواز شریف صاحبہ کے حوالے سے ہی بات چیت کی۔ ڈی جی آئی یس پی آر نے کہا کہ اس بارے میں، اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے گزشتہ روز انسداد پولیو مہم میں شرکت کی۔ کووڈ کی وجہ سے پندرہ مارچ سے پولیو کی مہم تعطل کا شکار تھی۔ جولائی میں یہ مہم دوبارہ شروع ہوئی اور ماہ اگست کے دوران ایک سو تیس اضلاع میں بتیس ملین بچوں کو پولیو ویکسینیشن دی گئی اور اب اکیس ستمبر سے شروع ہونے والی مہم کے دوران چالیس ملین بچوں کو یہ ویکسینیشن دی جائے گی۔ کوشش ہے کہ 2021 تک پاکستان کو پولیو فری کر دیا جائے۔ اس ضمن میں پاکستان کی پیشرفت پر گزشتہ دنوں بل گیٹس نے بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات کی اور اس کی کھلی تعریف کی۔ ان سے سوال کیا گیا کہ آرمی چیف نے تھرڈ جنریشن چینی ساختہ ٹینک وی ٹی فور کی کارکردگی دیکھی، اس سے پہلے کور کمانڈرز کانفرنس میں انہوں نے جنگی تیاریوں پر زور دیا، تو اس کا پس منظر کیا ہے؟۔ اس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہماری بنیادی تیاری بھات کی استعداد کے مطابق ہے۔ بھارت کی جو صلاحیت ہمارے سامنے ہے، اس کے مطابق ہم خود کو تیار کر رہے ہیں اور الحمد للہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کے خطرہ سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ اسی سلسلہ میں آرمی چیف نے اس چینی ٹینک کی کارکردگی ملاحظہ کی جسے فوج میں شامل کیا جا رہا ہے اور اس سے پہلے ملکی ساختہ الخالد ون کو بھی فوج میں شامل کیا جا چکا ہے جو سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی کا حامل ہے۔ یہ ٹینک سٹرائیک فارمیشنوں کو دئیے جا رہے ہیں۔ ہمارے خطہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اور بطور خاص بھارت جس طرح کی تیاریاں کر رہا ہے اس کے پیش نظر ہمیں ہر طرح سے تیار رہنا ہو گا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مریم نواز کا کوئی پیغام لے کر نہیں گیا تھا۔ محمد زبیر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسد عمر کے بیٹے کے ولیمے میں آرمی چیف موجود تھے۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ جب اسلام آباد آئیں گے تو ملاقات ہوگی۔ جب ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے کہا کہ میں نواز شریف یا مریم نواز کے کسی کیس کے لیے نہیں آیا۔ سابق گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف یا مریم نواز نے ملاقات کرنے کا نہیں کہا تھا۔ میں کھانے پر گیا تھا، ہماری ڈسکشن ہوئی۔ پہلی ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی نہیں تھے تاہم دوسری ملاقات میں وہ موجود تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چالیس سال پرانے تعلقات ہیں۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ ترجمان پاک افواج کو یہ بات کیوں کرنا پڑی؟۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ملاقات تب ہوتی اگر نواز شریف، شہباز شریف یا مریم نواز کو اس بارے میں پتہ ہوتا۔ مریم نواز سے میری ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
نواز شریف اور مریم کے قانونی مسائل عدالتوں میں ہی حل ہونگے: آرمی چیف کی محمد زبیر سے گفتگو
Sep 24, 2020