وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پرزوردیا ہے کہ بدعنوانی اوردیگر جرائم سے اکٹھی کی گئی دولت سمیت ترقی پذیر ملکوں کے لوٹے ہوئے اثاثے فوری طورپر واپس کرائے جائیں۔
انہوں نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کے موقع پر 2030ء کے ایجنڈے کے حصول کیلئے عالمی مالیاتی احتساب ، شفافیت اور سا لمیت کے بارے میں اعلی سطح کے پینل کی عبوری رپورٹ کے اجراء کے موقع پر آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔
عمران خان نے کہاکہ جن ممالک میں یہ دولت رکھی جاتی ہے ان کے اعلی حکام کو ان مالیاتی اداروں پر فوجداری اورمالیاتی تعزیرات عائد کرنی چا ہئیں جو لوٹا ہوا پیسہ اور اثاثے وصول کرکے ان کا استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اکائوٹنٹس ، وکلاء سمیت بدعنوانی اور رشوت کے سہولت کاروں کی باقاعدگی سے نگرانی کی جائے اور انھیں جواب دہ بنایاجائے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ دلچسپی رکھنے والی اورمتاثرہ حکومتوں کی انکوائری پرغیر ملکی کمپنیوں کی فائدہ مند ملکیت کو بھی فوری ظاہر کیاجاناچاہئیے ۔وزیراعظم نے کہاکہ کثیرملکی کارپوریشنز کو اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کہ وہ ٹیکس سے بچنے کیلئے کم ٹیکس والے ممالک میں اپنا منافع منتقل کریں۔ عالمی سطح پر کم سے کم کاروباری ٹیکس سے یہ عمل روکا جاسکتا ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ ڈیجیٹل لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی پرٹیکس عائد کیاجاناچاہئیے جہاں سے یہ آمدن پیداہورہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ سرمایہ کاری کے غیرمساوی معاہدوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور سرمایہ کاری کے تنازعات کے تصفیہ کے لئے ایک منصفانہ نظام وضع کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی مالیاتی ترسیل کی روک تھام اور نگرانی کیلئے قائم سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کو چاہئے کہ وہ دلچسپی رکھنے والے تمام ممالک کو شامل کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ایک طریقہ کار وضع کرنا چاہئے جو غیرقانونی مالیاتی ترسیل سے نمٹنے کیلئے قائم مختلف سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے کام کومربوط کرے اور اس کی نگرانی کرے تاکہ وہ کام میں یگانگت،تسلسل اور مساوات لا سکیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے وسائل کا تحفظ کورونا وائرس وباء کے باعث ہونے والی کسادبازاری کی وجہ سے مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک کہ یہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا جائے گا۔
وزیراعظم کا عالمی برادری پرترقی پذیر ملکوں کےلوٹے اثاثے فوری واپس کرنےپرزور
Sep 24, 2020 | 21:13