اسلام آباد+ ڈیرہ اسماعیل خان (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مافیاز سسٹم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور بڑے مافیاز ملک میں قانون کی بالادستی قائم نہیں ہونے دیتے۔ جھوٹے اور ڈرپوک لوگ قوم نہیں بناسکتے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کسان کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مافیا کہتے ہیں ہمیں این آر او دے دو، باقیوں کو پکڑو۔ لیکن ایسا معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ وزیراعظم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ مافیاز اربوں روپے کی جائیداد کی ایک رسید نہیں دے سکے۔ رسیدیں دینے کے بجائے باہر سے بیٹھ کر تقریریں کی جا رہی ہیں۔ ملک کی بہتری کے لیے الیکشن کا نہیں اگلی نسلوں کا سوچنا پڑتا ہے۔ ہم قانون کی بالادستی کے لیے مافیاز کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی بڑھتی رہی اور پیداوار نہ بڑھی تو ملک میں بھوک ہو گی۔ زراعت پر تحقیق اور اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مافیاز ملک میں رائج کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے ملک میں مزید 10 ڈیم بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاکستان میں زیتون کی کاشت کا انقلاب آ رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شوگر مافیا کسانوں کو پیسہ نہیں دیتا تھا ہم نے قانون سے زور لگا کر دلوایا۔ ماضی کے حکمرانوں نے نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا۔ ہمیں مضبوط قوم بننے کے لیے کردار کی ضرورت ہے۔ ان لوگوں میں سے نہیں جو اسلام کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ دین کی پیروی نہ کرنے کی وجہ سے ہمارے حالات ابتر ہیں۔ جو کسی کے سامنے جھکتا ہے اس کی عزت نہیں ہوتی۔ پاکستان میں انصاف کا نظام چل ہی نہیں سکتا۔ یہاں بڑے بڑے مافیاز کام کر رہے ہیں۔ ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں۔ پیسہ مانگنے والوں کی کوئی عزت نہیں کرتا۔ یورپ میں کوئی الیکشن میں دھاندلی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہاں الیکشن سے پہلے انتظامات پر کم اور دھاندلی روکنے پر زیادہ بات ہوتی ہے۔ یہ ہمارے لئے شرم کی بات ہے۔ ایسے لوگ اقتدار میں آئے جنہوں نے اربوں روپے کی بیرون ملک میں جائیدادیں بنائیں۔ ایک رسید بھی نہیں دکھا سکتے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا اور باہر بیٹھ کر تقریریں کرتے ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پناہ گاہوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشترسے وزیر اعظم ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان سے عراق کے وزیر اعظم مصطفی الخذیمی نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آئندہ ماہ اکتوبر میں عراق میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں موجودہ عراقی حکومت کی کامیابی کے لئے دعا کی۔ دونوں رہنمائوں نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مذہبی سیاحت میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ہر سال ہزاروں پاکستانی زائرین کی میزبانی کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ دونوں رہنمائوں نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کا امن اور استحکام علاقائی امن و سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ عمران خان نے افغانستان میں امن اور سلامتی کے لئے عالمی برادری کے مسلسل تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی مشکلات پر قابو پانے کے لئے عالمی برادری کو مربوط کوششیں کرنی چاہیئں۔ دونوں رہنمائوں نے افغان عوام کے لیے فوری امداد کی اہمیت اور افغانستان میں آنے والے معاشی بحران کو روکنے کے لیے فنڈز جاری کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے قریبی روابط رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔