اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)یو نائٹیڈ نیشن کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلٹ نے خبرادر کیا ہے کہ میانمار میں فوج کے خلاف بغاوت میں شدت آنے سے بڑھتی ہوئی خانہ جنگی کے تباہ کن خطرے کا سامنا ہے۔میڈیا ررپورٹ کے مطابق انہوں نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کہا کہ دیگر ممالک ایسے سیاسی عمل کی حمایت کریں جس میں تمام فریقین مذاکرات میں شامل ہوں اور آسیان ممالک اور اثرورسوخ کے حامل دیگر ممالک کومیانمار میں جمہوریت کی بحالی، اور تشدد کے خاتمے کے لیے جلد موثر اقدامات اور کوششیں کرنی چاہیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے،دیگر ممالک میانمار میں جمہوریت کی بحالی اوربڑے تنازع سے بچنے کے لیے کوششیں تیز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی صورتحال نمایاں طور پر خراب ہو گئی ہے کیونکہ بغاوت کے اثرات ملک بھرکے عوام کی زندگیوں اور امیدوں کو تباہ کر دیتے ہیں ۔میانمار میں غربت، تنازعات اور کورونا وائرس کی وبا کے اثرات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اسے دبائو، تشدد، بنیادی حقوق کے زبردستی جبر اور معاشی بدحالی کے بھنور کا سامنا ہے اور یہ پریشان کن صورتحال بڑھتی ہوئی ممکنہ خانہ کے خطرے سے آگاہی ہے۔ ممالک کومیانمار میں جمہوریت کی بحالی، اور تشدد کے خاتمے کے لیے جلد موثر اقدامات اور کوششیں کرنی چاہیں ۔