یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں یورپی یونین اور پاکستان جوائنٹ کونسل میں مشاورت بھی جاری ہے۔ یورپی کمشن کے مطابق جی ایس پلس کی نئی شرائط میں چھ نئے کنونشن شامل کئے گئے ہیں جن میں معذوروں کے حقوق ، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ بھی شامل ہے جبکہ گورننس میں بہتری بھی جی ایس پلس سٹیٹس کیلئے یورپی کمشن کا مطمحِ نظر ہے۔ یورپی کمشن نے یقینا اپنی سابقہ اور نئی شرائط کے پیمانے پر پاکستان کو پورا اترتا دیکھ کر ہی اس کا جی ایس پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو دہشتگردی کے حوالے سے بھارت کے مجہول پراپیگنڈہ کی بنیاد پر دنیا کی نگاہوں میں آئے اس وطن عزیز کیلئے ٹھنڈی اور خوشگوار ہوا کا جھونکا ہے۔ اس سے پاکستان کی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی برقرار رہے گی جس سے ہماری برآمدات کی مانگ بڑھے گی تو ہماری معیشت کی بنیاد بھی مستحکم ہو گی۔ ہمارے جی ایس پلس کے سٹیٹس کے ساتھ سی پیک اپریشنل ہو گا تو عالمی منڈیوں تک رسائی کیلئے ہمارے راستے مزید آسان ہو جائیں گے جبکہ اس سے پاکستان کے غیر محفوظ ہونے سے متعلق اس کے بدخواہوں کے جاری پراپیگنڈہ کے اثرات زائل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ہمیں جی ایس پلس کے سٹیٹس کی بنیاد پر تجارت کیلئے جو مراعات حاصل ہیں ، ان سے مکمل استفادے کی ضرورت ہے جبکہ ہماری تجارت کا فروغ قومی ترقی کے حوالے سے بیرونی دنیا کیلئے مثبت پیغام ہو گا۔ بلاشبہ ہم جی ایس پلس کے سٹیٹس کی بنیاد پر ہی اقوام عالم میں سراٹھا کر چلنے کے قابل ہوئے ہیں۔