مکتوب مکہ مکرمہ سعودی عرب
ممتازاحمدبڈانی
مسجد الحرام کی آب و ہوا کو خوشگوار بنانے کے لیے صحنوں میں پھوار والے 250 پنکھے نصب
کعبہ شریف کے مختلف حصوں میں مرمت کے لیے تربیت یافتہ اور قومی ٹیم مختص ہے
سعودی عرب میں جب سے کرونا کی وبا آئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے ۔اسی تناظر میں حج کے بعد عمرہ کے لئے آنے والوں کی محدود تعداد کو بھی اجازت دی گئی ہے۔ جس میں بتدریج اضافہ کر نے کی سعودی وزارت نے اجازت کا عندیہ بھی دیا ہے ۔حال ہی میں مسجد الحرام میں حجر اسود کے خول اور رکن یمانی کی مرمت کا کام گذشتہ روز مکمل کر لیا گیا ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق ماہرین کی خصوصی ٹیم سے یہ کام مکمل کرایا گیا ہے۔ غلاف کعبہ فیکٹری میں شعبہ تعلقات عامہ اورشعبہ اطلاعات کے ڈائریکٹراحمد بن مساعد السویہری نے بتایا کہ خانہ کعبہ کی دیکھ بھال کا کام چوبیس گھنٹے جاری رہتا ہے تاکہ کسی قسم کی مرمت کی ضرورت کو فوری طورپرحل کیا جا سکے۔ کعبہ شریف کے مختلف حصوں میں مرمت کے لیے تربیت یافتہ اور قومی ٹیم مختص ہے، جو مسجد حرام میں غلاف کعبہ کا انتظام، اس کی دیکھ بھال اور صفائی کا کام کرتی ہے۔دیکھ بھال کے شعبے کے ڈائریکٹر فہد بن حضیض الجابری نے مزید بتایا کہ مسجد حرام میں غلاف کعبہ کی دیکھ بھال، حجراسود کی صفائی اوراس کے فریم کی مرمت چاندی کی تار سے کی جاتی ہے جس پر سونے کا پانی چڑھایا جاتا ہے۔مسجد الحرام میں مینٹیننس اینڈ آپریشنل سیکشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینیرعامر اللقمانی نے بتایا ہے کہ مسجد الحرام کی آب و ہوا کو خوشگوار بنانے کے لیے صحنوں میں پھوار والے 250 پنکھے نصب کر دیے گئے- اللقمانی نے بتایا کہ پنکھوں سے پھوار کے ذریعے ہوا میں خنکی پیدا کی جاتی ہے- جس سے بیرونی درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے اور آب و ہوا خوشگوار ہوجاتی ہے- انکا کہنا تھا کہ پھوار والے پنکھے اور پھوار والے ستون کھلے مقامات پر آب و ہوا کو خوشگوار بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ہائی پریشر پمپ کے ذریعے پانی پھوار کی صورت میں پھینکا جاتا ہے- پانی فلٹر سے گزرنے کے باعث شفاف ہوجاتا ہے- ہر پنکھے کا منہ ایک سے دو مائیکرو سائز کا ہوتا ہے جس سے پانی ٹھنڈی پھوار کی صورت میں نکلتا ہے۔اللقمانی نے کہا کہ پھوار پنکھوں کا سسٹم کھلے مقامات پر ا?ب و ہوا کو خوشگوار بنانے کا عمدہ اور مناسب طریقہ ہے اس کی بدولت بیرونی درجہ حرارت چھ سینٹی گریڈ تک کم ہوجاتا ہے-