سائنوویک ویکسین سنگین بیماری کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت

 سائنوویک ویکسین کرونا کی سنگین بیماری کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سائنوویک کی کووِڈ 19 ویکسین سنگین بیماری کے خلاف انتہائی مؤثر ہے، اگرچہ فائزر/بائیو این ٹیک اور آسٹرازینیکا کی ویکسین ڈوز نے بیماری کے خلاف بہتر تحفظ کی شرح دکھائی ہے۔یہ نتائج ملائیشیا میں کیے جانے والے ایک وسیع حقیقی مطالعے میں سامنے آئے ہیں، اور یہ تازہ ترین اعداد و شمار چینی کمپنی کے لیے حوصلہ افزا ہیں، کیوں کہ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ میں ہیلتھ کیئر ورکرز کو سائنوویک ویکسین لگائی گئی تھی اور اس کے بعد ان میں کرونا انفیکشنز کے کیسز سامنے آ گئے تھے۔یہ طبی مطالعہ ملائیشیا کی حکومت نے کروایا، جمعرات کو وزارت صحت کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ طبی مطالعے میں معلوم ہوا کہ سائنوویک ویکسین لگوانے والے 72 لاکھ افراد میں سے ایک فی صد سے بھی کم (0.011%) افراد کو کرونا انفیکشنز کے لیے آئی سی یو میں علاج کی ضرورت پڑی۔اس کے برعکس فائزر اور بائیواین ٹیک کی ویکسین لینے والے 65 لاکھ افراد میں 0.002 فی صد کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں علاج کی ضرورت پڑی، جب کہ آسٹرازینیکا ویکسین لینے والے 74 لاکھ 4,958 افراد میں 0.001 فی صد کو اس علاج کی ضرورت پڑی۔واضح رہے کہ اس تحقیق میں شامل آسٹرازینیکا لینے والے افراد درمیانی عمر کے تھے، جب کہ فائزر اور سائنوویک لینے والے انتہائی خطرے سے دوچار افراد تھے۔یہ تحقیق کرنے والے ملائیشیا کے انسٹیٹیوٹ آف کلینکل ریسرچ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ تمام کرونا ویکسینز سے آئی سی یو میں مریضوں کے داخلوں میں 83 فی صد کمی جب کہ اموات کے خطرے میں 88 فی صد کمی آئی، اس تحقیق کے لیے ایک کروڑ 26 لاکھ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔انھوں نے بتایا کہ مکمل ویکسینیٹڈ افراد میں اموات کی شرح نہایت کم ہو کر 0.01 فی صد پر آئی، اور ان میں مرنے والوں میں وہ افراد شامل تھے جن کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی، یا انھیں کوئی اور بیماری بھی تھی۔

ای پیپر دی نیشن