اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقے چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس میں شوہر نے اپنی اہلیہ کو قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی37 سالہ بیوی سارا کو قتل کیا جن کی نعش گھر کے باتھ روم کے ٹب میں پڑی ملی۔ اطلاع ملنے پر ڈی ایس پی بنی گالہ سرکل حاکم خان پولیس کی بھاری نفری سمیت پہنچ گئے۔ فرانزک سائنس کی ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔ پولیس نے ملزم شاہنواز امیر کو گرفتار کرلیا۔ بہو کے قتل کی اطلاع ملنے پر سینئر صحافی ایاز امیر بھی پہنچ گئے۔ لرزہ خیز قتل کی واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس چک شہزاد سٹریٹ نمبر 9 میں واقع فارم ہاؤس نمبر 46 جائے وقوعہ پہنچ گئی۔ وقوعہ سے پولیس نے شواہد جمع کرلئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ، ایس ایس پی جمیل ظفر ملک، ایس پی رورل حسن جہانگیر وٹو بھی جائے وقوعہ پہنچ گئے اور مختلف زاویوں سے قتل کی واردات کا جائزہ لیا۔ تاحال قتل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ مقتولہ سارا اور شاہنواز امیر کی کچھ عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ نکاح ابوظہبی میں ہوا تھا۔ نوبیاہتا دلہن سارا ابوظہبی میں ایک فرم میں جاب کرتی تھیں جو گزشتہ دنوں ہی پاکستان آئی تھیں۔ ملزم شاہنواز امیر اور مقتولہ سارا سکول فیلو تھے اور ملزم کی یہ تیسری شادی تھی۔ سارا کینیڈی نیشنل تھیں۔ پولیس کے مطابق صبح کے وقت یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا جس کے بارے میں پولیس کو دن گیارہ بجے اطلاع ملی۔ ملزم شاہنواز امیر نے مبینہ طور پر سارا پر جم کے ڈمبل سے بھی وار کئے۔ فارم ہاؤس اور اطراف سے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے بھی پولیس اپنی تفتیش آگے بڑھائے گی۔ پولیس کے مطابق مقتولہ سارا گذشتہ روز ہی ابوظہبی سے واپس اسلام آباد آئی تھیں۔ میاں بیوی کے درمیان جھگڑے سے المناک واقعہ رونما ہوگیا۔ پولیس نے ملزم شاہنواز امیر کو تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حوالات میں منتقل کردیا۔ پولیس نے مقتولہ سارا کی نعش پولی کلینک منتقل کردی تاکہ موت کی وجہ معلوم ہوسکے۔ ابتدائی پوسٹمارٹم میں مقتولہ سارا کے جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ سر پر بھی زخم ہے لیکن پوسٹمارٹم میں سارا کی موت کا تعین نہیں ہوسکا جس کیلئے ڈاکٹروں نے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا اور سائرہ کے جگر، دل، معدے، تلی کے نمونے حاصل کرلئے گئے جو تشخیص کیلئے پنجاب سائنس لیبارٹری لاہور بھجوائے جائیں گے۔ سینئر صحافی ایاز امیر نے صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا واقعہ ہے کہ کبھی کسی کے ساتھ بھی نہ ہو۔ مجھے جب اس بارے اطلاع ملی اس پر میں بتا نہیں سکتا دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ اس استفسار پر کہ شاہنواز امیر وقوعہ کے وقت نشے کی حالت میں تھا اس پر انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں، اب سب لیگل چیزیں ہیں، بس ایسا صدمہ کسی کو نہ ملے۔ تھانہ شہزاد ٹائون پولیس ہفتہ کے روز سارا قتل کیس کے ملزم شاہنواز امیر کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرے گی۔ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں پولیس کو بتایا کہ سارہ سے تین ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ ہمارا سوشل میڈیا پر رابطہ ہوا۔ سارا میری تیسری بیوی تھی۔ پہلے بیوی کا نام بھی سارا ہی تھا۔ سارا کل ہی اسلام آباد آئی تھی۔ مجھے سارا پر شبہ تھا جبکہ اس نے مجھے اس شک کرنے پر مطمئن کردیا تھا۔ ملزم نے کہا کہ مجھے یوں محسوس ہوتا تھا جیسے وہ کوئی ایجنٹ ہے اور مجھے نقصان دے گی۔ رات کو بھی سارا نے میرا گلہ پکڑا تو میں نے اسے پیچھے دھکیلا صبح ساڑھے نو بجے سارہ میرے قریب آئی اور میری گردن پکڑ لی۔ مجھے یوں محسوس ہوا میری گردن ٹوٹ جائے گی۔ میں نے سارا کو دھکا دے دیا جس سے وہ نیچے گر گئی جس پر اس نے مجھ پر حملہ کردیا۔ قریب میرا ورزش والا ڈمبل پڑا تھا جو اسے سر پر مارا جس کے ساتھ کمرے میں خون جمع ہوگیا جس سے میں گھبرا گیا۔ میں نے خون صاف کرنے کے لیے سارہ کو باتھ ٹب میں ڈال دیا پھر میں نے پانی کھول دیا تاکہ خون بہہ جائے۔ ملزم نے کہا کہ میں نے ٹب کی تصویر کھینچی اور والد کو سینڈ کردی اور سارا واقعہ بھی بتادیا۔ پھر انہوں نے پولیس کے سینئر افسران کو فون کر کے واقعہ کی اطلاع دی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شراب اور آئس کے نمونے بھی قبضے میں لئے، مزید تفتیش جاری ہے۔