سیلاب سے مزید 20 افراد جاں بحق ، سندھ نے متاثرین کے علاج کیلئے پنجاب سے مدد مانگ لی 

 اسلام آباد‘ کراچی (آئی این پی ‘ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں کے باعث مزید 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اس حوالے سے این ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں  بارشوں اور سیلاب سے مزید 20 افراد  جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار 596 ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ میں 17 ، بلوچستان میں 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور بارشوں سے اب تک 20 لاکھ 16 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے جبکہ 12 ہزار 863 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جس کی وجہ سے ہر عمر کا فرد متاثر ہورہا ہے جبکہ پینے کے صاف پانی کی قلت بھی متاثرین کے لئے شدید مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے۔ سندھ حکومت نے صوبے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے یونین کونسل کی سطح پر مشترکہ سروے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کے مطابق ان کمیٹیوں میں ضلعی انتظامیہ، پاک فوج، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور سیکرٹری یونین کونسل کے نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ سروے کمیٹیوں کی نگرانی کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ماتحت تمام متاثرہ اضلاع میں ضلعی نگران کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔ محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین کے علاج کیلئے پنجاب حکومت کو خط لکھ دیا۔ سندھ کو اس وقت پنجاب کے تعاون  کی ضرورت ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین کے علاج کیلئے حکومت پنجاب سے مدد مانگ لی۔ خط کے متن کے مطابق سندھ کو اس وقت پنجاب کے تعاون کی ضرورت ہے۔ سندھ میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس کی کمی کا سامنا ہے جبکہ سندھ کے 10 اضلاع میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس کی اشد ضرورت ہے۔ 10 اضلاع میں ماہر اطفال‘ ماہر امراض نسواں‘ ماہر نفسیات اور ماہر امراض جلد سمیت دیگر عملے سمیت دیگر کی اشد ضرورت ہے۔  سندھ کے اضلاع میں ماہرین سمیت 380 طبی عملے کی ضرورت ہے۔ 27 ماہر جلد‘ 27 ماہر اطفال‘ 18 ماہر نسواں اور 18 ماہر نفسیات کی ضرورت ہے۔ 45 مرد اور 45 خواتین  ڈاکٹرز کی ضرورت ہے۔ 72 سٹاف نرسز اور 90 ڈسپنسرز کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...