توانائی بحران،ٹیکسٹائل کے25ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کا حصول مشکل

اسلام آباد(آئی این پی )توانائی بحران،ٹیکسٹائل کے25ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کا حصول مشکل، انڈسٹری کو گیس کی فراہمی 30 جون سے معطل ہے۔ پاکستان کو ہر ماہ 500 ملین ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔اپٹما کا ٹیکسٹائل سیکٹر کو بلاتعطل بجلی اور گیس فراہم کرنے کا مطالبہ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹیکسٹائل مصنوعات کے برآمد کنندگان ملک میں توانائی کے بحران کی وجہ سے رواں مالی سال میں 25 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کو پورا کرنے کے بارے میں شکوک کا شکار ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں توانائی کے بحران کا مسئلہ حل کیا جائے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے تاکہ صنعتکار برآمدی ہدف کو پورا کر سکیں۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سے وابستہ ایک سینئر تجزیہ کار اسد نقوی نے بتایا کہ توانائی بحران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔نہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران ریکارڈ کی گئی برآمدات کے حجم کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان 25 ارب ڈالر کا ٹیکسٹائل برآمدی ہدف پورا نہیں کر سکے گا۔ پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران 3 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل کی برآمدات کیں۔ جولائی اور اگست میں ملک سے بالترتیب 1.48 ارب ڈالر اور 1.57 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل اشیا برآمد کی گئیں۔اسد نقوی نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں صرف 4.18 فیصد اضافہ ہوا، جولائی میں سال بہ سال کی بنیاد پر ایک فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جون کے مہینے کے مقابلے جولائی کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 13.21 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کو بجلی کی فراہمی کی معطلی سے پیداوار بند ہونے کی وجہ سے برآمد کنندگان کے لیے شیڈول کے مطابق آرڈرز کو پورا کرنا مشکل تھا۔اسد نقوی نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات ہر ماہ تقریبا 2 ارب ڈالر ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کو گیس کی فراہمی 30 جون 2022 سے معطل ہے جس سے پوری ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں پیداوار تقریبا رک گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ برآمدات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے گیس کی بلاتعطل فراہمی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے پاکستان کی مجموعی برآمدات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔اسد نقوی نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 26 فیصد اضافہ علاقائی سطح پر مسابقتی ٹیرف پر صنعت کو گیس اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی وجہ سے ممکن ہوا۔انہوں نے کہا کہ صنعت نے ٹیکسٹائل کی برآمدات کو 2020 میں 12.5 ارب ڈالر سے بڑھا کر 2021 میں تقریبا 20 ارب ڈالر تک لے جانے میں مثالی کارکردگی دکھائی اور 60 فیصد اضافہ درج کیا۔اسد نقوی نے خدشہ ظاہر کیا کہ انڈسٹری کو قابل اعتماد اور سستی توانائی کی فراہمی نہ ہونے کی صورت میں آنے والے مہینوں میں پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی مجموعی برآمدات کا بڑا حصہ ہیں۔ پاکستان میں صنعتی افرادی قوت کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ ہے۔اپٹما کے سیکرٹری جنرل شاہد ستار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اگر توانائی کے بحران پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کو ہر ماہ 400 ملین سے 500 ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات مالی سال 2021-22 کے دوران 19.32 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو کہ 2020-21 میں 15.4 ارب ڈالر کے مقابلے میں 25.53 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...