نیویارک(آئی این پی)امریکی عدالت نے میٹا کمپنی کو امریکی فوج کے ایک تجربہ کار کی طرف سے میدانِ جنگ میں کمیونیکیشنز میں خامیاں دور کرنے کے لیے تیار کی گئی لائیو اسٹریمنگ کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر 17 کروڑ 44 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس کی وفاقی عدالت میں مقدمے کی سماعت اس فیصلے کے ساتھ ختم ہوئی کہ فیس بک اور انسٹاگرام لائیو فیچرز کے لیے ووکسر کی پیٹنٹ شدہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں جس کے شریک بانی ٹوم کیٹس ہیں۔کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مقدمے کے دوران شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میٹا نے ووکسر کی پیٹنٹ شدہ ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اپیل دائر کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر ریلیف حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔عدالت کے فیصلے میں بتایا گیا کہ کمپنی کے بانی ٹوم کیٹس کو11 ستمبر 2001 کو امریکہ میں ہونے والے حملوں کے بعد فوج میں دوبارہ بھرتی کیا گیا تھا، جنہوں نے افغانستان میں اسپیشل فورسز کمیونیکیشن سارجنٹ کے طور پر اپنے فرائض سر انجام دیے تھے۔
فیس بک جرمانہ