لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں انیس بیس کا بھی فرق نہیں، موجودہ اور سابق وزیراعظم دونوں اسٹیبلشمنٹ کے لاڈلے ہیں۔ سیلاب سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، حکمران نیب کیسز معاف کرانے میں مصروف، کسی ادارے کو قوم کی لوٹی ہوئی دولت معاف کرنے کا حق نہیں۔ معیشت تباہی کا شکار، وزیراعظم کی کابینہ میں ہر آئے روز توسیع کر دی جاتی ہے، وفاقی کابینہ میں اتنے لوگ شامل ہیں کہ شاید وزیراعظم کو سب کے ناموں کا بھی پتا نہ ہو، اجلاس کے دوران کرسیاں کم پڑ جاتی ہیں۔ قوم کے پیسوں پر سرکاری پروٹوکول، گاڑیاں اور رہائشیں انجوائے کرنے والے جاگیردار اور وڈیرے ملک پر بوجھ ہیں۔ موجودہ حکومت نے چار ماہ میں ہی عوام پر ظلم کی انتہا کر دی۔ بحالی کے کاموں سے نمٹ کر تحریک کا دوبارہ آغاز کریں، عوام کو ریلیف ملنے تک جدوجہد جاری رہے گی۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ایمرجنسی اقدامات اور سرکاری امداد کی شفاف تقسیم کا نظام وضع کیا جائے۔ تعمیر نو کے کاموں میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کوآرڈی نیشن قائم نہ کی اور آپسی لڑائیاں جاری رکھیں تو بحران بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے۔ گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران تمام سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، حکومتی اقدامات نہ ہونے کے برابر تھے۔ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ ملک لاوارث ہے، حالات اسی طرح رہے تو قحط کا خطرہ ہے۔ وہ منصورہ میں سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ ٹرانس جینڈر بل پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے خواجہ سرا کمیونٹی کو ان کے حقوق ملیں، لیکن نام نہاد قانون معاشرے میں بگاڑ کی وجہ بن رہا ہے۔ اسی لیے جماعت اسلامی نے سینٹ میں اس ایکٹ میں ترامیم کا بل پیش کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنی جنس تبدیل کروانا چاہتا ہے تو میڈیکل بورڈ سے اس کی منظوری لے۔
سراج الحق
وفاق‘ صوبائی حکومتوں کی لڑائیاں بدترین بحران کی صورت اختیار کر سکتی ہیں: سراج الحق
Sep 24, 2022