لاہور (خصوصی نامہ نگار ) انجمن اہلحدیث لاہور کے صدر اور جامع محمد ی سنت نگر فردوس پارک کے خطیب مولانا فضل الرحمن بن محمد نے کہا ہے کہ ہر سال مون سون میں سیلاب کا موسم آتا ہے کبھی کم کبھی زیادہ۔ اس دفعہ تو ریکارڈ تباہی و بربادی ہوئی ہے۔ 75سال گزرنے کے باوجود ہم نے کوئی پلاننگ نہیں کی۔ سیلاب کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور کار آمد بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا۔ اس کیلئے دریائوں ، نہروں ، جھیلوں ، ڈیموں کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔دریائوں کو بڑی نہروں کی صورت دے کر علاقوں کی خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ ان میں جمع شدہ پانی کو کھیت سیراب کرنے کا کام لیا جا سکتا ہے۔ دریائے سندھ میں روس کے تعاون سے بحری جہاز اور بڑی کشتیاں چلانے کی بات بھی کی گئی تھی لیکن وہ باتیں بھی ہوا میں رہ گئیں۔ پھل ، سبزی ، دالیں، گوشت کی برآمد بند کرکے پہلے ملکی ضرورت پوری کی جائے۔ مہنگائی کم ہوگی۔