سیلاب متاثرہ علاقوں کے زیر تعلیم طالب علموں کی 2سمسٹرز کی فیسیں مؤخر

اسلام آباد(نا مہ نگار)ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے زیر تعلیم طالب علموں کی 2سمسٹرز کی فیسیں مؤخر کر دی گئی ہیں ، اس سلسلے میں حکومت متاثرہ طالب علموں کی دادرسی کے لیے پروگرام کا آغاز کرے گی ڈی وی ایم سے متعلق جامعات کے طالب علم سیلاب زدہ علاقوں میں لائیو سٹاک کے تحفظ کے لیے معاونت فراہم کریں گے ،تمام جامعات کے لیے 10سے 15فیصد بجٹ فاصلاتی نظام تعلیم کے لیے مختص کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔ایک انٹرویومیں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ملک میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے تعلیم کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے ،ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے زیر تعلیم طالب علموں کی 2سمسٹرز کی فیسیں موخر کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت متاثرہ طالب علموں کی دادرسی کے لیے پروگرام کا آغاز کرے گی، ڈی وی ایم سے متعلق جامعات کے طالب علم سیلاب ذدہ علاقوں میں لائیو اسٹاک کے تحفظ کے لیے معاونت فراہم کریں گے ۔ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ معذور طلبا اور اساتذہ کے 2 فیصد کوٹے سے متعلق پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، معذور طلبا کو ٹیوشن فیس اور ہاسٹل فیس سے مکمل استثنی حاصل ہے اور انہیں وہیل چیئرز، علیحدہ واش رومز کی سہولیات فراہم کررہے ہیں جبکہ ان کے لیے سکالرشپس کا اجرا بھی کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا چونکہ دنیا جدید ٹیکنالوجی پر منتقل ہورہی ہے اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایئر یونیورسٹی، نسٹ یونیورسٹی، یو ای ٹی سمیت بیشتر جامعات میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر سیکیورٹی سے متعلق پروگرام شروع کردیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ عالمی جامعات سے تعاون اور طلبا کی سہولت کے لیے ایچ ای سی میں گلوبل انگیجمنٹ کا شعبہ قائم کردیا گیا ہے ،ہم چاہتے ہیں عالمی معیار کی ہماری ان جامعات کی شاخیں دیگر ممالک میں بھی ہوں، انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے لیے آئندہ ماہ جاپان کا وفد پاکستان آرہا ہے، ہمارے طلبا بین الاقوامی جامعات میں بھی تعلیم حاصل کریں گے، جامعات سے الحاق شدہ کالجز کے معیار کے حوالے سے چیئرمین ایچ ای سی نے کہا پاکستان میں 5 ہزار کالجز مختلف جامعات سے الحاق شدہ ہیں مگر ان کے معیار پر ماضی میں سمجھوتہ کیا گیا۔تعلیم کے شعبے میں سرقہ کے مسئلہ سے متعلق سوال پر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ادبی و تعلیمی سرقہ ایک ذہنیت ہے پہلے لوگ ایک دوسرے کے خلاف شکایات اور جھوٹے الزامات لگاتے تھے اب سسٹم بنا دیا ہے جو جھوٹی شکایت لگائے گا اس کو بھی بلیک لسٹ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اپنی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایچ ای سی نے اپنا ایک نظام بھی وضع کیا ہے، چیئرمین ایچ ای سی نے دور دراز علاقوں میں جدید تعلیمی اداروں کی کمی کے پیش نظر وہاں اعلی معیار کے تعلیمی ادارے بنانے پر بھی زور دیا۔
فیسیں مؤخر

ای پیپر دی نیشن