واشنگٹن(این این آئی)امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ روسی فوج اس بات پر منقسم ہے کہ اس ماہ میدان جنگ میں یوکرائن کی غیر متوقع پیش قدمی کا مقابلہ کیسے کیا جائے۔ امریکی انٹیلی جنس سے منسلک متعدد ذرائع کے مطابق ماسکو مشرق اور جنوب دونوں میں اپنے آپ کو دفاعی انداز میں تلاش کر رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دو باخبر ذرائع نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن خود میدان میں موجود جرنیلوں کو براہ راست ہدایات دیتے ہیں۔ یہ انتظامی حربہ جدید فوج میں انتہائی غیر معمولی ہے۔ان ذرائع نے اشارہ کیا کہ پوتین کی مداخلت قیادت کے ڈھانچے میں خرابی کی طرف اشارہ کرتی ہے جس نے یوکرائن کے ساتھ جنگ کو دوچار کیا۔ان ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ روسی افسران کی بات چیت کی مداخلت سے آپس میں دلائل اور ماسکو سے فیصلے کے ماخذ کے بارے میں گھر واپس آنے والے دوستوں اور رشتہ داروں کی شکایات سامنے آئیں۔باخبر انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ فوجی رہ نماں کے ساتھ فوجی حکمت عملی پر بڑے اختلافات ہیں جو اس بات پر متفق ہونے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کہ دفاعی خطوط کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو کہاں مرکوز کیا جائے۔روسی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ وہ شمال مشرق میں خارکیف کی طرف افواج کو دوبارہ تعینات کر رہا ہے، جہاں یوکرائن نے سب سے زیادہ ڈرامائی کامیابیاں حاصل کی ہیں، لیکن امریکی اور مغربی ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی افواج کا بڑا حصہ جنوب میں موجود ہے، جہاں یوکرائن بھی موجود ہے اور آپریشن کر رہا ہے۔
یوکرائن آپریشن