مرنے والا شخص انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا، بیوی کی ذہنی حالت درست نہیں لگتی،حکام
بھارت میں اہلخانہ نے اپنے ایک فرد کی لاش کومہ میں سمجھ کر 18ماہ تک گھر میں ہی رکھ لی۔بھارتی میڈیا کے مطابق کانپور پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے شخص کی موت کا سرٹیفکیٹ پرائیویٹ ہسپتال نے 22اپریل 2021 کو جاری کیا جس میں موت کی وجہ دل اور سانس کی بیماری بتائی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والا شخص انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا، اسکی بیوی کی ذہنی حالت درست نہیں لگتی۔ وہ ہر صبح لاش پر گنگاجل کا چھڑکاﺅ کرتی تھی، اس امید میں سے کہ اس کا شوہر ایک دن کومہ سے باہر آجائے گا۔چیف میڈیکل آفیسر کا کہنا ہے کہ مرنے والے شخص وملیش ڈکشٹ کے اہلخانہ اس کی آخری رسومات کی ادائیگی سے ہچکچا رہے تھے کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ کومہ میں ہے۔ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ پنشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد جب پولیس اور مجسٹریٹ وملیش کے گھر پہنچے تو اس کے گھر والوں نے تب بھی اصرار کیا کہ وہ زندہ ہے اور کومہ میں ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کی حالت انتہائی خراب ہوچکی تھی۔