اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کی مشروط آمادگی ظاہر کردی اور کہا ہے کہ امریکی سائفر کی تحقیقات کرائی جائیں تو اسمبلی میں واپس آسکتے ہیں۔اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے اور پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے پاس تمام اختیارات ہیں، ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات تھے پتا نہیں کب کیسے خراب ہوگئے، اپوزیشن سے زیادہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے، اب ہم اپوزیشن میں ہیں تو اپوزیشن میں رہتے ہوئے تعلقات کیسے بہتر ہوسکتے ہیں؟عمران خان نے کہا کہ اب حکومت ملی تو ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، تحریک انصاف پہلی بار حکومت میں آئی تھی اس لیے غلطیاں ہوئیں۔مزید بولے کہ حکومت کی ترجیحات معیشت نہیں بلکہ اپنے کرپشن کیسز ختم کرانا ہے، موجودہ حکومت نے نیب کے گیارہ سو ارب روپے کے مقدمات ختم کرائے، نیب کا کیس ختم ہوتے ہی اسحاق ڈار وطن واپس آنے کو تیار ہیں، اسحاق ڈار کے بعد نواز شریف بھی وطن واپس آنے کی تیاری کر رہا ہے۔