بزرگ صوفی شاعر اور ہیر رانجھا کے خالق سید وارث شاہ کے 225 ویں سالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز ہوگیا، جس میں شرکت کے لیے ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔بزرگ صوفی شاعر وارث شاہ کے 225 ویں عرس کی 3 روزہ تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے.عرس عقیدت سے منانے کے لیے اس سال بھی ملک بھر سے زائرین کی بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔عرس میں شریک زائرین کا کہنا ہے کہ انہیں یہاں آکر روحانی سکون ملتا ہے۔ جب کہ عرس کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجابی عشقیہ داستان ہیر رانجھا سے شہرت پانے والے معروف صوفی بزرگ سید وارث شاہ شیخوپورہ کے نواحی گاوں جنڈیالہ شیر خان میں پیدا ہوئے۔
وارث شاہ نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد تصوف کی تعلیم کے لیے پاکپتن اور قصور کا سفر کیا اور اس دوران داستان قصہ ہیر کی ابتداء کی، جو تصوف اورمعرفت پر لکھی ایک عمدہ تصنیف ہے۔اہل ذوق کا کہنا ہے کہ محبت اور امن کا درس دینے والے سید وارث شاہ کے پیغام کا فروغ آج کے دور میں اخوت اور ہم آہنگی کا سبب بن سکتا ہے۔