گزشتہ روز چینی قونصلیٹ لاہور کی جانب سے عوامی جمہوریہ چین کے 75 ویں یوم آزادی پر خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، سپیکر قومی اسمبلی ملک احمد خان ، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ، سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری ، آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور ، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ ، نوائے وقت گروپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری، عالمی امور کے ماہر محمد مہدی سمیت سرکاری و غیر سرکاری ، سیاسی ، سماجی اور میڈیا سے وابستہ اہم شخصیات اور چینی باشندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے چینی قونصل جنرل ژائوشیرین اور ان کی اہلیہ سے مل کر کیک کاٹا۔ مریم نواز کے انداز اپنائیت نے تقریب کو فیملی فنکشن بنا دیا۔ انہوں نے مسٹر ژائو شیرین کی اہلیہ کو کیک کھلایا تو تقریب کا ماحول حقیقی معنوں میں پاک چین دوستی ، بھائی چارے اور خوشیوں میں ڈھل گیا۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ چین اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے جسے عالمی سطح پر معاشی ترقی کا انجن مانا جاتا ہے۔ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پاک چین دوستی دنیا بھر میں اپنی مثال آپ بن چکی ہے‘ دونوں ملکوں کی قیادتیں ہمیشہ اس دوستی کو مزید مضبوط اور گہرا بنانے کیلئے کوشاں رہتی ہیں۔ اس وقت پاک چین تعلقات بہت خاص نوعیت کے حامل ہیں۔ یہ بھائی چارے ‘ دوستی اور اعتماد کا وہ باب ہے جس کی بنیاد ستر سال سے زائد عرصہ قبل رکھی گئی تھی۔دنیا بھر میں جہاں ان دونوں ملکوں کی گہری دوستی کی مثالیں دی جاتی ہیں‘ وہیں کچھ بیرونی اور اندرونی عناصر اس دوستی میں دراڑیں ڈالنے کی سازشیں بھی کرتے نظر آتے ہیں۔ مگر دونوں ملکوں کی قیادتیں انتہائی بالغ نظری کے ساتھ ایک مستحکم تعلق قائم کئے ہوئے ہیں جو ہر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط اور توانا ہوتا جا رہا ہے۔ یہ تعلق ہر آزمائش کی گھڑی میں پورا اترتا ہے جو طویل عرصے کی تزویراتی شراکت پر محیط ہے۔ 50ء کی دہائی سے آج تک دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ دوستی کے اٹوٹ بندھن میں بندھے ہوئے ہیں‘ چین نے ہمیشہ ہر فورم پر پاکستان کی بھرپور حمایت کرکے ایک سچا دوست ہونے کا عملی ثبوت دیاہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) اسکی بے لوث دوستی کا عملی ثبوت ہے جس کے ثمرات پاکستان سمیت پورے خطے کو حاصل ہو رہے ہیں۔ پاک چین تعلقات صرف حکومتی سطح پر ہی گہرے نہیں ہیں‘ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بھی مراسم اور اعتماد کا گہرا رشتہ ہے‘ جو آزادانہ ایک دوسرے کے ملک میں بآسانی آتے جاتے ہیں اور پاکستان چین پائیدار دوستی ہی بالآخر علاقائی اور عالمی امن و استحکام کی بنیاد بنے گی۔
آزادی‘ اسرائیلی جارحیت اور اسکی سرپرستی کرنے والوں کیخلاف مؤثر اور ٹھوس لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔ اس کیلئے جنرل سیکرٹری کو خود جرأت کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ اس نمائندہ عالمی ادارے کو لیگ آف دی نیشنز جیسے انجام سے بچایا جا سکے۔