قصور پولیس نے بیس روز مہں کٹے سر کی شناخت کرلی

Sep 24, 2024

حاجی محمد شریف مہر

محکمہ پولیس میں ایسے قابل،ذہین،تجربہ کار ،محنتی اور فرض شناس افسران کی کمی نہیں جو  چاہے کتنی بھی منصوبہ بندی سے کیا گیا ہو کو ٹریس کرنے میں مہارت رکھتے ہیں اور مجرم کو اپنے انجام کو پہنچنا پڑتا ہے ایک ایسا ہی اندوہناک واقعہ23اگست کی شام تھانہ بی ڈویژن کے علاقہ جماعت پورہ میں پیش آیا جہاں پرنامعلوم ملزم نے ایک نامعلوم شخص کی نعش کے ٹکڑے کرکے گندے نالے میں پھینک دی،شام کو جماعت پور کے رہائشی شہزاد نے پولیس کو 15پر اطلاع دی کہ ایک انسانی ٹانگ کٹی ہوئی گلی سڑی گندے نالے کے کنارے پر پڑی ہے ،واقعہ کی اطلاع پا کرتھانہ بی ڈویژن پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور نعش کے دیگر حصوں کی تلاش شروع کردی، پولیس ٹیم نے 24اگست کو ریسکیو 1122 اور بلدیہ کے عملہ کی مدد سے گندے نالے سے کرین کے ذریعے نعش کے دیگر حصوں کی تلاش شروع کردی، گندے نالے سے پولیس کو تین توڑے مل گئے جن میں انسانی دھڑسر کٹا ہوا، دو عدد انسانی مکمل بازو اور ایک مکمل ٹانگ برآمد ہوئی۔ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خاں کی خصوصی ہدایت پر ڈی ایس پی سٹی محمد سیف اللہ بھٹی اور ایس ایچ او بی ڈویژن ملک جبار کی سربراہی میں ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی، پولیس ٹیم نے کرائم سین یونٹ اور PFSA ٹیم کو طلب کیا اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے۔ فنگر پرنٹس کو نادرا جبکہ DNAکے نمونہ جات PFSA لیبارٹری لاہور بھیج دئیے گئے ،علاقہ میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی گئیں۔ ریلوے کوارٹرز میں سرچ آپریشن کیے گئے اور سکریننگ کی گئی۔جس توڑے سے انسانی اعضا ملے وہ چینی کی ایک کمپنی کے تھے شہر قصور کے چینی کے تاجروں سے ملکر توڑوں کے خریداروں کے متعلق دریافت کیا گیا،نعش کا اشتہاری  جاری کیا گیا۔ ضلع قصور، لاہور، شیخوپورہ، ننکانہ اور اوکاڑہ میں درج اغوا کے مقدمات کے مدعیان سے رابطہ کیا گیا اور ڈیڈ باڈی کی شناخت کی کوشش کی گئی۔جدید ٹیکنالوجی اور فرانزک کی مدد سے ملنے والے انسانی اعضا کی شناخت اعجاز ولد رئوف سکنہ ساہیوال حال جماعت پورہ قصور کے نام سے ہوئی، مقتول کے قریبی 20مشکوک افراد کو  شامل تفتیش کیا گیااور بالآخر پولیس ٹیم کی 20روز کی مسلسل محنت کے بعد واقعہ میں ملوث مرکزی ملزم سیف اللہ عرف عمران سکنہ جماعت پورہ قصور کو حراست میں لیا،ملزم سیف اللہ عرف عمران نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ مقتول اعجاز میری بیوی ارم بی بی کا سابقہ شوہر تھا جو میری بیوی کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا تھا اور اسکو مسلسل تنگ کرتا رہتا تھا اور میں نے اعجاز سے تنگ آکر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ 20اگست کی رات اعجاز گھر میں سو رہا تھا کہ اسکا گلا دبا کر قتل کردیا اور 21اگست کی رات نعش کو ٹھکانے لگانے کیلئے ٹوکے سے جسم کے مختلف ٹکڑے کیے اور توڑوں میں ڈال کر 21اگست کی رات ہی گندے نالے میں پھینک کر فرار ہو گیا۔تھانہ بی ڈویژن پولیس نے ملزم کو حسب ضابطہ گرفتار کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔سفاکیت، ظلم او ربربریت کا ایک ایسا واقعہ جس کی ضلع قصور میں تاریخ نہیں ملتی،افسوسناک واقعہ میں نامعلوم نعش کی شناخت اور نامعلوم ملزم کوٹریس کرکے گرفتار کرنا قصور پولیس کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا۔ قصور پولیس کی پروفیشنل ٹیم نے 20روز کے انتہائی قلیل وقت میں ناصرف انسانی اعضا کی شناخت کی بلکہ سفاک ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے۔ڈی پی اوقصور محمد عیسیٰ خاں نے پریس کانفرنس کے دوران پولیس ٹیم کیلئے نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزیدخبریں